- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
برطانیہ میں پارٹی گرل نے سابق زندگی ترک کرکے اسلام قبول کرلیا
لندن: بار میں ڈانس کرنے والی خاتون نے اپنی سابق زندگی کو ترک کرکے اسلام قبول کرلیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پرسیفون نے اپنی گناہوں سے بھری زندگی سے مشرف با اسلام ہونے کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اگر میں مسلمان نہیں ہوتی تو کب کا اپنی زندگی کا خاتمہ خود کرچکی ہوتی۔
نائٹ کلبوں میں رقص کرنے کے دوران ہونے والے لوگوں کے برے رویوں اور اذیتوں کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے زلت اور تشدد کا سامنا تھا۔ رات بھر شراب نوشی میں رقص و سرور کی محفلوں میں گزرتی تھی۔
پرسیفون نے بتایا کہ اس دنیا سے بریک لینے کے لیے میں نے کال سینٹر میں جاب کی جہاں میری ملاقات حلیمہ نامی مسلمان خاتون سے ہوئی جنھوں نے میری زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔
پرسیفون نے مزید بتایا کہ میں نے اسلام قبول کرنے سے قبل حلیمہ کے ساتھ روزہ رکھا۔ یہ ایک بہترین روحانی احساس تھا جس کے بعد میں دین کی جانب کھینچتی چلی گئی اور پھر میں نے حجاب بھی کرنا شروع کردیا اور اب الحمد اللہ مسلمان ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔