- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
بھنورے کی خریدوفروخت کے لیے نئی کرپٹوکرنسی ایجاد
کولمبیا: کولمبیا کے ایک تاجر نے لمبے سینگوں والے سیاہ بھنوروں (بیٹلز) کی تجارت کے لیے اپنی کرپٹوکرنسی وضع کی ہے۔
یہ کام انہوں نے بین الاقوامی تجارت میں بھاری کمیشن سے بچنے کے لیے کیا ہے۔ جاپان ان بھنوروں کی فروخت کا سب سے بڑی مرکز ہے جہاں بچے اور نوجوان انہیں پالتو جانور کے طور پر رکھتے ہیں۔
کولمبیئن کمپنی ٹیرا وائیوا ایک عرصے سے بھنوروں کو جاپانی بازاروں میں بیچ رہی ہے۔ کمپنی سے وابستہ کارمیلو کیمپوس کہتے ہیں کہ یہ ایک متبادل طریقہ کار ہے جس کی بدولت جاپان اور دنیا کے دیگر علاقوں میں بڑے کمیشن اور فیس کو کم کیا جاسکتا ہے۔
یہ کمپنی بالخصوص ہرکولیس، نیپچونس اور ایلیفینٹ بھنوروں کی تجارت کرتی ہے۔ جاپان میں ایک جوڑے کی قیمت 300 ڈاکر تک ہوتی ہے ۔ اس دوران کئی افراد کے ہاتھوں کمیشن جاتا ہے جن میں سیلزمین کا حصہ 10 فیصد تک ہوتا ہے۔
کے میوشی کوئن، بھنورا کرنسی
کولمبیا والوں نے لمبے سینگ والے بھنورے ’کابوٹومیوشی‘ کے نام پر اس کرنسی کا نام کے میوشی کوئن رکھا گیا ہے۔ صرف کولمبیا میں ہی اسے 220 کمپنیاں اور تاجر استعمال کررہے ہیں۔ ان میں لباس، ضروری آلات کی دکانیں اور کیفے شامل ہیں۔ اس ضمن میں کمپنی کوئن کی دوبارہ فروخت پر اپنا حصہ وصول کرتی ہیں۔
2019 میں اس کرپٹوکرنسی کی قدر30 امریکی سینٹ تھی جو اب بڑھ کر 1.84 ڈالر ہوچکی ہے۔ اب وہ اس کرنسی کو پورے ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ لوگ اس سے اپنے گھریلو بِل بھی اداکرسکیں۔
لمبے سینگوں والا بھنورا 17 ماہ تک زندہ رہتا ہے جس کی جسامت انسانی ہتھیلی تک ہوسکتی ہے۔ جاپان میں اسے پالتو بنا کر رکھا جاتا ہے اور مرنے پر محفوظ کرکے لاکٹ کی صورت میں بھی پہنا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔