ٹوئٹر اسپیسز پر ٹکٹ لگائیے اور لاکھوں روپے کمائیے

ویب ڈیسک  منگل 23 نومبر 2021
ٹوئٹر بلاگ کے مطابق ’اسپیسز‘ کے ایک ٹکٹ کی مالیت 1 ڈالر سے 999 ڈالر تک رکھی جاسکتی ہے۔ (تصاویر: ٹوئٹر آفیشل بلاگ)

ٹوئٹر بلاگ کے مطابق ’اسپیسز‘ کے ایک ٹکٹ کی مالیت 1 ڈالر سے 999 ڈالر تک رکھی جاسکتی ہے۔ (تصاویر: ٹوئٹر آفیشل بلاگ)

سلیکان ویلی: ٹوئٹر نے حال ہی میں اپنے مونیٹائزیشن پروگرام کے تحت ایک نیا آپشن متعارف کروایا ہے جس کے ذریعے آپ ’’ٹوئٹر اسپیسز‘‘ پر ٹکٹ لگا کر پیسہ کما سکتے ہیں۔

مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور اسٹریمنگ سائٹس پر یہ سہولت برسوں سے موجود ہے کہ آپ ایک آن لائن پروگرام کی میزبانی کریں اور اسے سننے یا دیکھنے والوں سے اس میں شرکت کا معاوضہ بھی وصول کریں۔

اسی میدان میں اب ٹوئٹر نے بھی اپنا ایک فیچر ’’اسپیسز‘‘ (Spaces) استعمال کرتے ہوئے ایک قدم آگے بڑھایا ہے۔

آسان الفاظ میں کہا جائے تو ’’اسپیسز‘‘ فیچر کے تحت ٹوئٹر پر براہِ راست صوتی پروگرام (لائیو آڈیو پروگرام) اس طرح سے منعقد کیا جاسکتا ہے کہ اسے صرف چند مخصوص لوگ ہی سن سکیں۔

اگر آپ سوشل میڈیا انفلوئنسر ہیں تو اسی ’’اسپیسز‘‘ پر ٹکٹ لگا کر پیسہ بھی کما سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ٹوئٹر بلاگ کے مطابق ’’اسپیسز‘‘ کے ٹکٹ کی مالیت ایک ڈالر سے 999 ڈالر تک رکھی جاسکتی ہے۔

باقی تمام شرائط اور طریقہ کار وہی ہیں جو ’’سپر فالوز‘‘ کے بارے میں ایکسپریس نیوز کی اسی ویب سائٹ پر چند روز قبل بیان کی جاچکی ہیں۔

اس بارے میں یہ خبر بھی پڑھیے: ٹوئٹر سے پیسہ کمانے کا منفرد طریقہ: سپر فالوز

مثلاً یہ کہ اگر کسی ٹوئٹر صارف کی عمر 18 سال سے زیادہ ہو، اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تین ماہ یا اس سے پرانا ہو، اس کے فالوورز کی تعداد کم از کم دس ہزار ہو اور وہ پورے مہینے میں 25 یا زیادہ ٹویٹس کرتا ہو تو وہ ’’ٹکٹڈ اسپیسز‘‘ (Ticketed Spaces) سے پیسہ کما سکتا ہے۔

ٹوئٹر بلاگ میں اگرچہ واضح طور پر یہ تو نہیں لکھا کہ ’’ٹکٹڈ اسپیسز‘‘ سے کون کونسے ممالک میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز استفادہ کرسکتے ہیں لیکن تحریر کے انداز سے ظاہر ہے کہ شاید اس پروگرام کا اجراء ساری دنیا کےلیے ایک ساتھ کردیا گیا ہے۔

یہ پروگرام اینڈروئیڈ فون اور آئی فون، دونوں پر ٹوئٹر ایپس کےلیے ہے جس کے تحت امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو معاوضے کی ادائیگی امریکی قوانین کے مطابق ٹیکس کٹوتی کے بعد کی جائے گی۔

علاوہ ازیں، اگر اس پروگرام کے ذریعے آپ ہر مہینے 50 ہزار ڈالر سے کم آمدنی حاصل کررہے ہیں تو ٹوئٹر اس میں سے صرف 3 فیصد حصہ رکھے گا، لیکن ماہانہ آمدن 50 ہزار ڈالر یا زیادہ ہونے پر ٹوئٹر کا حصہ بھی بڑھ کر 20 فیصد ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔