بھارت کا ابھی نندن کو اعزاز سے نوازنا اپنا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، دفتر خارجہ

ویب ڈیسک  منگل 23 نومبر 2021
ایف 16 جہاز گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے، ترجمان

ایف 16 جہاز گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے، ترجمان

 اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شکست خوردہ بھارتی پائلٹ کو اعزاز سے نوازنا اپنا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فروری 2019 میں ایف 16 گرانے کا بھارتی دعوٰی مسترد کرتے ہیں، ایف 16 جہاز گرانے کے بھارتی دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، ابھی نندن کو ایوارڈ دینے کا مقصد بھارتی عوام کی اصل مدعہ سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، بھارتی پائلٹ کو ایوارڈ دینا اپنی عوام کو خوش کرنا اور خفت مٹانا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بین الاقوامی ماہرین اور امریکی حکام نے تصدیق کی تھی کہ اس دن کوئی ایف 16 طیارہ نہیں مار گرایا گیا، بین الاقوامی اور امریکی ماہرین نے طیاروں کے اسٹاک کا بغور جائزہ لے کر طیارہ نہ گرائے جانے کی تصدیق کی تھی لہذا بھارتی پائلٹ کو اعزاز سے نوازنا فوجی کنڈکٹ اور اقدار کے منافی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کا تیسرا بڑا ایوارڈ ملنے پر ابھینندن کی سوشل میڈیا پر درگت

ترجمان نے کہا کہ شکست خوردہ بھارتی پائلٹ کو اعزاز سے نوازنا اپنا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، 27 فروری 2019 کو پاکستان ایئرفورس نے 2 بھارتی جہازوں کو دن کی روشنی میں مار گرایا تھا، ایک بھارتی مگ 21 طیارہ آزاد جموں و کشمیر کی حدود میں مارگرایا تھا، تباہ شدہ بھارتی جہاز سے نکلنے والے پائلٹ کو پاکستان نے پکڑ کر بعد میں جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کیا، بھارتی پائلٹ کو واپس بھجوانا اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان بھارتی ہٹ دھرمی کے باوجود امن کا خواہاں ہے۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ دوسرا بھارتی ایس یو 30 جنگی طیارہ پاکستان ایئرفورس نے مار گرایا جو ایل او سی کی دوسری جانب گرا، اسی دن بھارتی فوج نے خوف کے باعث اپنا ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر سری نگر کے قریب مار گرایا، پہلے بھارتی فوج نے اس سے انکار کیا بعد میں اپنی غلطی کو تسلیم کرلیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان فروری2019 کی طرح ہردم تیار اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے مستعد ہے، بھارت کو فروری 2019 کے پاکستان کے منہ توڑ جواب کے باعث مستقبل میں ایسی مہم جوئی سے باز رہنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔