اس مچھلی کے منہ میں 555 دانت ہوتے ہیں!

ویب ڈیسک  بدھ 24 نومبر 2021
لنگ کوڈ مچھلی کا ڈھانچہ جس میں اس کے سیکڑوں باریک باریک دانت صاف نظر آرہے ہیں۔ (تصاویر: وکی پیڈیا/ سوشل میڈیا)

لنگ کوڈ مچھلی کا ڈھانچہ جس میں اس کے سیکڑوں باریک باریک دانت صاف نظر آرہے ہیں۔ (تصاویر: وکی پیڈیا/ سوشل میڈیا)

فلوریڈا: شمالی بحرالکاہل میں پائی جانے والی ایک مچھلی کے بارے میں سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ اس کے منہ میں 555 باریک دانت ہوتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ روزانہ اس کے 20 دانت جھڑ جاتے ہیں مگر ان کی جگہ نئے دانت بھی فوراً ہی نکل آتے ہیں۔

اس مچھلی کو ’’پیسفک لنگ کوڈ‘‘ یا مختصراً صرف ’’لنگ کوڈ‘‘ (lingcod) بھی کہا جاتا ہے جبکہ اس کا سائنسی نام ’’اوفیوڈون ایلونگیٹس‘‘ (Ophiodon elongatus) رکھا گیا ہے۔

اوسطاً 20 انچ (ایک فٹ 8 انچ) لمبائی کے ساتھ ’’لنگ کوڈ‘‘ کا شمار درمیانی جسامت والی مچھلیوں میں ہوتا ہے۔

ویسے تو سائنسدان برسوں سے جانتے ہیں کہ لنگ کوڈ کے منہ میں سیکڑوں دانت ہوتے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ جب ماہرین نے اس مچھلی کے منہ میں دانتوں کی باقاعدہ گنتی کی ہے۔

اس مقصد کےلیے واشنگٹن یونیورسٹی اور فلوریڈا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے شمالی بحرالکاہل سے اس قسم کی کئی مچھلیاں خاص طور پر پکڑیں اور انہیں اپنے ساتھ تجربہ گاہ میں لے گئے۔

تجربہ گاہ میں انہوں نے پوری احتیاط سے ہر مچھلی کے منہ میں دانتوں کی تعداد معلوم کی جبکہ حقیقت سے قریب ترین ماحول میں رکھ کر ان کے روزمرہ معمولات پر نظر رکھی گئی۔

لنگ کوڈ مچھلیوں کی محتاط ’’دانت شماری‘‘ کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ ایسی ہر بالغ مچھلی کے منہ میں اوسطاً 555 دانت ہوتے ہیں، ان میں سے بھی 20 دانت روزانہ جھڑتے ہیں مگر اتنے ہی نئے دانت بھی اسی روز دوبارہ نکل آتے ہیں۔

اس حیرت انگیز دریافت کے بعد سائنسدانوں نے اپنی تحقیق ضرور شائع کروادی ہے لیکن گنیز ورلڈ ریکارڈ سے رابطہ نہیں کیا، ورنہ سب سے زیادہ دانتوں والی مچھلی کا عالمی اعزاز شاید اسی کے نام ہوجاتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔