- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
سعودی سائنسدانوں نے ہوا سے آکسیجن جذب کرنے والا ’ذہین‘ وینٹی لیٹر بنا لیا
ثول: سعودی عرب کے سائنسدانوں نے ایک ایسا ’ذہین‘ اور مختصر وینٹی لیٹر بنا لیا ہے جو ہوا سے آکسیجن جذب کرتا ہے اور مریض کی ضرورت کے مطابق آکسیجن کی مقدار میں کمی بیشی کرتا رہتا ہے۔
یہ کارنامہ ’جامعۃ الملک عبداللہ للعلوم والتقنیہ‘ (کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) کے احد سیّد اور ڈاکٹر عدنان قمر نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے۔
یہ وینٹی لیٹر اتنا مختصر ہے کہ اسے آسانی سے ایک عام ایمبولینس میں نصب کیا جاسکتا ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر اسے مریض کے گھر پر، بستر کے سرہانے بھی رکھا جاسکتا ہے۔
عام وینٹی لیٹرز کے برعکس، اسے ہر وقت آکسیجن سلنڈر یا سینٹرل آکسیجن سپلائی سسٹم سے منسلک رکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ یہ اپنے اطراف کی ہوا جذب کرکے اس میں سے آکسیجن الگ کرکے مریض کو فراہم کرتا رہتا ہے۔
یہ وینٹی لیٹر، جسے ’’وینٹی بیگ‘‘ کا نام دیا گیا ہے، خاص طرح کے حساسیوں (سینسرز) اور مصنوعی ذہانت والے مؤثر نظام سے لیس ہے۔
انہیں استعمال کرتے ہوئے یہ مریض کی دھڑکنوں اور سانس کی رفتار کے علاوہ ان میں ہونے والی تبدیلیوں پر بھی مسلسل نظر رکھتا ہے اور ان ہی کی بنیاد پر مریض کو درکار آکسیجن کی مقدار میں بھی کمی بیشی کرتا رہتا ہے۔
یعنی یہ ذہین وینٹی لیٹر کسی مریض کو ٹھیک اتنی ہی آکسیجن فراہم کرتا ہے کہ جس کی اسے ضرورت ہے؛ نہ کم، نہ زیادہ۔
واضح رہے کہ جس ہوا میں ہم سانس لے رہے ہیں، اس میں 21 فیصد آکسیجن ہوتی۔ ہوا میں آکسیجن کی مقدار بہت کم ہوجائے یا بہت زیادہ، دونوں ہی صورتوں میں صحت اور زندگی کےلیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر عدنان قمر اور احد سیّد کا تیار کردہ یہ ذہین وینٹی لیٹر ’’کے اے یو ایس ٹی کووِڈ 19 انوویشن چیلنج‘‘ نامی مقابلے کا فاتح بھی قرار دیا جاچکا ہے۔
البتہ ابھی یہ پروٹوٹائپ کی شکل میں ہے جسے مزید بہتر کرکے اسپتالوں اور گھروں میں استعمال کے قابل بنانے پر کام جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔