- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
موت کے بعد زندگی کےتحقیقی مقالوں پر لاکھوں ڈالر کا انعام
لاس ویگاس: امریکی ارب پتی نے سوال کیا ہے کہ کیا مرنے کے بعد انسانی شعور برقرار رہتا ہے یعنی موت کے بعد کسی طرح کی زندگی ہوتی ہے؟ جو بھی اس سوال کا سائنسی جواب لائے گا ان تین اسکالروں کو مجموعی طور پر دس لاکھ ڈالر سے زائد کی خطیر رقم دی گئی ہے۔
ارب پتی رابرٹ بائیگلو نے دنیا کے تمام ماہرین کو دعوت دی تھی کہ وہ اس سوال کا سائنسی جواب دینے کی کوشش کریں کہ ’جسمانی موت کے بعد انسانی شعور برقرار رہ سکتا ہے یا نہیں اور اگر ہاں تواس کی نوعیت کیا ہوگی؟‘
واضح رہے کہ رابرٹ کی زندگی میں کئی حادثات رونما ہوئے جس کے بعد وہ اس سوال کا جواب پانا چاہتے ہیں۔ 2020 میں ان کی بیوی لیوکیمیا سے فوت ہوئی، اس سے قبل 1992 میں اس کے بیٹے روڈ لی نے خودکشی کرلی اور اس کے بعد اس کے بیٹے اور رابرٹ کے پوتے نے بھی خود اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
اس کےبعد رئیل اسٹیٹ، ہوٹل اور طیاروں کے بزنس سے وابستہ رابرٹ نے اپنے نام سے ’بائیگلو انسٹی ٹٰیوٹ آف کونشیئسنس اسٹڈیز‘ (بی آئی سی ایس) کی بنیاد رکھی۔ رابرٹ سمجھتے ہیں کہ موت کے بعد بھی لاش میں شعور برقرار رہ سکتا ہے۔
یکم اگست 2021 تک یہ مقابلہ کھلا تھا جس میں دنیا بھر کے ماہرینِ نفسیات اور دماغی و اعصابی سائنسدانوں سے ’ جسمانی موت کے بعد بھی انسانی شعور کے زندہ رہنے پر‘ 25 ہزار الفاظ کا ایک مقالہ لکھنے کو کہا تھا۔ ممتاز ماہرین پر مشتمل ایک پینل جدید سائنس کی روشنی میں لکھے گئے انعام یافتہ مقالوں کا جائزہ لے گی۔ اول انعام پانچ لاکھ، دوسرا تین لاکھ ، تیسرا انعام ڈیڑھ لاکھ ڈالر دیا گیا ہے۔ مقابلے میں دنیا بھر سے دوہزار ماہرین نے حصہ لیا۔
مجموعی طور پر40 ممالک سے دوہزار تحقیقی مقالےبھیجے گئے جن پر کئی ماہ تک غور کیا گیا۔
’ہم نے پہلے مجموعی طور پر 200 مقالے منتخب (شارٹ لسٹ) کئے اور اکادمی سمیت دیگر اداروں سے چھ ممتاز سائنسداں اور مصنفین کا انتخاب کیا ہے۔ یہ تمام ماہرین اپنے اپنے علوم میں تاک ہیں اور مؤثر انداز میں فیصلہ کیا گیا۔ اعلیٰ معیار کے مقالوں کی وجہ سے انتخاب کرنا بہت مشکل ثابت ہورہا ہے،‘ رابرٹ نے کہا۔
لیکن اب تک 29 مقالے منتخب ہوئے ہیں اور انہیں نوازنے کے لیے رقم کو دوگنا کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ اب اول، دوم اور سوم کے ساتھ ساتھ مزید 11 افراد کو 50 ہزار ڈالر فی کس اور 15 ماہرین کو 20 ہزار ڈالر فی کس کے حساب سے رقم دی جارہی ہے۔
اس ضمن میں تمام امیدواروں کی فہرست اور مقالے ویب سائٹ پر رکھ دئیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔