موٹاپا اور ذیابیطس خواتین میں بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعرات 25 نومبر 2021
سن یاس کی شکار خواتین اگر ذیابیطس اور فربہی کے شکار ہوجائے تو اس سے بریسٹ کینسر کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

سن یاس کی شکار خواتین اگر ذیابیطس اور فربہی کے شکار ہوجائے تو اس سے بریسٹ کینسر کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

بوسٹن: سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ موٹاپے، انسولین کی حساسیت یا ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا خواتین میں دیگر کے مقابلے میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اگرخاتون سُن یاس (مینوپاز) کا شکار ہو تو چھاتی کے سرطان کے خدشات مزید بڑھ سکتے ہیں۔

سائنس سے ثابت ہوا ہے کہ فربہ خواتین میں استحالہ (میٹابولزم) اور سوزش جیسی کیفیات بڑھ جاتی ہیں لیکن اب بھی اس پورے عمل کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ اب پہلی بار انکشاف ہوا ہے کہ ایکسوسومز( کئی اقسام کے خلیات کے میں موجود سوراخ سے خارج ہونے والے معائات) بریسٹ کینسر کی وجہ بنتے ہیں اور اسے مزید پیچیدہ بناکر علاج کو ناممکن بناتے ہیں۔

یہ انکشاف بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر جیرالڈ اور پروفیس شپلے نے کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اپنی خاص کیفیات کی بنا پر ذیابیطس اور موٹاپا خواتین میں پیچیدہ قسم کا بریسٹ کینسر پیدا کرسکتا ہے جو ہماری تمام موجودہ ادویہ کو بھی ناکام بنا سکتا ہے۔

ان میں سے ذیابیطس کو بڑھانے والے عوامل برسٹ کینسر کو بھی بڑھاتے ہیں۔ پھر خون میں گلوکوز، اے ون سی کی بڑھی ہوئی سطح، کولیسٹرول اور دل کے امراض کے طبی عوامل یعنی سی آرپی وغیرہ مل کر چھاتی کے سرطان کے خدشات کو مزید بڑھاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہےکہ سرطان کے ماہرین نے اب تک اس پر دھیان نہیں دیا ہے۔

اگلے مرحلے میں سائنس داں بڑے پیمانے پر خواتین کا سروے کریں گے تاکہ اس مفروضے کی حمایت یا رد میں کوئی بات سامنے آسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔