- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
خواتین پر تشدد روکنے کیلیے ذہن سازی ضروری، ایکسپریس فورم
لاہور: بدقسمتی سے ہر3 میں سے ایک خاتون وائلنس کا شکار ہورہی ہے۔
گزشتہ 2برسوں میں خواتین پر تشدد کے 8 ہزار 797 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں ریپ کے 3 ہزار 773 اور گینگ ریپ کے 219 واقعات ہوئے جو الارمنگ ہے، جینڈر گیپ انڈیکس میں پاکستان 156ممالک میں153 ویں نمبر پر ہے جس سے خواتین کی حالت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، وویمن پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی گئی، تھانوں میں جینڈر سیل بنائے گئے۔
’ویمن سیفٹی ایپ‘ بنائی گئی، 4 اضلاع میں وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹرز بن چکے دیگر اضلاع میں بھی سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے ’’خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم ‘‘ میں کیا.
چیئرپرسن پنجاب وویمن پروٹیکشن اتھارٹی کنیز فاطمہ چدھڑ نے کہا کہ قانون میں بہتری لائی جارہی ہے، اب خواتین کو ہراسمنٹ و دیگر مسائل کی صورت میں آن لائن رپورٹ کرنے اور لیڈی پولیس ہونے کی وجہ سے دوران تفتیش آسانی ہوتی ہے، ’وکٹم بلیمنگ‘ کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، خواتین کو تفتیش و دیگر مراحل میں مشکلات کا سامنا ہے۔
نمائندہ سول سوسائٹی بشریٰ خالق نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ نئے نئے چیلنجز پیدا ہورہے لہٰذا ایسے میں ہمیں نئے اقدامات کرنے کی ضرورت بھی محسوس ہوتی ہے، جینڈر گیپ انڈیکس میں پاکستان 156 ممالک میں سے 153 ویں نمبر پر ہے۔
انچارج جینڈر کرائم سیل صدف رشید نے کہا کہ پاکستان میں ہر 3 میں سے ایک خاتون وائلنس کا شکار ہورہی ہے جو الارمنگ ہے، خواتین کو برابر حقوق اور ترقی کے برابر مواقع نہیں مل رہے۔
ڈپٹی ایگزیکٹیو آفیسر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی فاخرہ ارشاد نے کہا کہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی جانب سے قائم کردہ ’ویمن سیفٹی ایپ‘ خواتین کو تحفظ اور مشکل کی صورت میں فوری مدد فراہم کرنے کیلیے بہترین قدم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔