الیکٹرونک ووٹنگ مشین؛ الیکشن کمیشن نے حکومت کو فنڈز جاری کرنے کے لئے خط لکھ دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 25 نومبر 2021
الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی سٹوریج کیلئے تین ایکڑ زمین درکار ہوگی، ذرائع۔ فوٹو:فائل

الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی سٹوریج کیلئے تین ایکڑ زمین درکار ہوگی، ذرائع۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشینز کے لئے فنڈز جاری کرنے کے لئے خط لکھا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے  الیکشن کمیشن نے حکومت کو فنڈز جاری کرنے سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزارت پارلیمانی امور سے معاملہ متعلقہ حکام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ ای وی ایم سٹوریج کے لئے حکومت کو کوہسار بلاک میں 2 فلور مختص کرنے کی بھی تجویز دے دی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر آئندہ عام انتخابات اکتوبر 2023ء میں ہوں گے، اور ہمیں ان 23 ماہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق اہم اقدامات کرنے ہیں، الیکشن کمیشن کو 8 لاکھ سے زائد الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کی اسٹوریج کیلئے ویئر ہاؤس درکار ہوگا، جب کہ ڈیٹا سینٹر، کنٹرول سینٹر، جدید لیب، پرنٹنگ اور ٹریننگ سیشنز کے لیے بھی عمارت درکار ہوگی، لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود پلاننگ کمیشن نے عمارت کی تعمیر کے لئے فنڈز جاری نہیں کئے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ضروری انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے فنڈز میں تاخیر سے پہلے ہی وقت کاضیاع ہوچکا ہے، پلاننگ کمیشن اسلام آباد کے سیکٹر ایچ الیون میں عمارت کی تعمیر کے لئے فوری فنڈز جاری کرے، اور وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس عمارت کی تعمیر کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرے، ویئر ہاؤس بر وقت تعمیر نہ ہونے کے خدشہ کے پیش نظرحکومت کسی سرکاری عمارت میں جگہ مختص کرے۔

ذرائع وزارت پارلیمانی امور کے  مطابق آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن 8لاکھ سے زائد الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں خریدے گا، جب کہ الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی سٹوریج کیلئے تین ایکڑ زمین درکار ہوگی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔