سعودی عرب نے پاکستان کو براہ راست پروازوں کی اجازت دے دی

ویب ڈیسک  جمعرات 25 نومبر 2021
3 ارب ڈالر سے متعلق قانونی معاملات مکمل ہوگئے، رقم اسی ہفتے اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائے گی، فواد چوہدری (فوٹو : فائل)

3 ارب ڈالر سے متعلق قانونی معاملات مکمل ہوگئے، رقم اسی ہفتے اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائے گی، فواد چوہدری (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست پروازوں کی اجازت دے دی جب کہ تین ارب ڈالر پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقلی کے قانونی معاملات مکمل ہوگئے، رقم اسی ہفتے اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائے گی۔

وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ تین اچھی خبریں سامنے آئی ہیں، اول پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کردی، دوم سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست فلائٹس شروع کرنے کا اعلان کردیا اور سعودی عرب سے تین ارب ڈالر کی پاکستان منتقلی سے متعلق تمام قانونی معاملات طے پاگئے ہیں اور یہ رقم اسی ہفتے پاکستان کو موصول ہوجائے گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ لاکھوں پاکستانی براہ راست فلائٹس نہ ہونے کی وجہ سے سعودی عرب جانے سے قاصر اور پریشانی کا شکار تھے اب ان کے لیے آسانی پیدا ہوگی، یہ فلائٹس مرحلہ وار کس طرح شروع ہوں گی یہ جلد معلوم ہوجائے گا، حکومت اس فیصلے پر سعودی فرماں رواں شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی شکرگزار ہے۔

وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست پروازوں پر عائد پابندی ختم کر دی ہے، پاکستانی مسافروں پر دوسرے ملک میں 14 دن قرنطینہ اب نہیں کرنا ہوگا، پاکستانی مسافروں کو سعودی عرب میں داخلے کے بعد صرف 5 دن ادارتی قرنطینہ کرنا ہوگا۔

پیر نور الحق قادری نے کہا کہ پاکستانی زائرین کے لیے عمرہ بحالی کی راہ ہموار ہو گئی، پابندی پر خاتمے کا اطلاق یکم دسمبر، 2021ء بروز بدھ سے ہوگا، انڈونیشیا، برازیل، ویت نام، مصر، بھارت پر بھی پابندی ختم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سائنو فام اور سائنو ویک ویکسین کے حامل افراد کو منظور شدہ ویکسین کی بوسٹر شاٹ لگوانا ہوگی، سعودی حکام کی وضع کردہ دیگر کرونا ایس او پیز کی پابندی لازم ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ  پابندی کے خاتمے پر خادم حرمین شریفین کے شکر گزار ہیں، سعودی وزارت حج اور سعودی سفیر نواف سعید المالکی کا بطور خاص شکریہ ادا کرتا ہوں، عمرہ زائرین کے لیے 5 دن ادارتی قرنطینہ کی پابندی ختم کرانے کی کوشش کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔