- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
چالیس سال بعد رہا ہونے والے بے گناہ شخص کیلیے 9 لاکھ ڈالر جمع
میسوری، امریکہ: امریکی جیل میں 43 سال سے قید بے گناہ شخص کی رہائی کے بعد عوام نے ہمدردی کے طور پر اس کے نام سے ایک مہم چلائی جس میں اب تک نو لاکھ ڈالر کی رقم جمع ہوچکی ہے جو 17 کروڑ پاکستانی روپوں کے برابر ہے۔
کے وِن اسٹرک لینڈ کی عمر اس وقت 62 برس ہے اور اسے میسوری کے شہر کیمرون میں واقع ایک جیل میں رکھا گیا تھا۔ 1979 میں اس پر تین افراد کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس کے پاداش میں 50 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ لیکن اس پورے عرصے میں کے وِن نے بار بار کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور اعترافِ جرم نہ کیا۔
دودن قبل امریکی جج نے اس پر لگے تمام الزامات رد کرکے اسے باعزت بری کردیا اور کہا کہ میسوری ریاست کی تاریخ میں غلطی سے قید کا سب سے طویل ترین دورانیہ بھی ہے۔ اس کے بعد ایک تنظیم نے انٹرنیٹ چندے کی ویب سائٹ ’گوفنڈمی’ اس کے لیے عطیات کی درخواست کی اور اب تک نولاکھ ڈالر سے زائد کی رقم جمع ہوچکی ہے۔
چندہ دینے والوں نے کیون سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور بہتر زندگی کے لیے نیک خواہشات کی دعا کی ہے۔ صرف دوروز یعنی جمعرات کی صبح تک 8 لاکھ ڈالر جمع ہوچکے تھے جبکہ ہدف ساڑھے سات لاکھ ڈالر کا تھا۔ عجیب بات یہ ہے کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک ان کی کوئی مالی مدد نہیں کی گئی ہے۔ لوگوں نے دل کھول کر عطیات جمع کرائے اور ایک شخص نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے آٹھ ہزار ڈالر کی رقم جمع کرائی!
واشنگٹن ڈی سی سمیت 36 امریکی ریاستوں میں غلطی سے سزا پانے والوں کو ہرجانہ دینے کا قانون ہے۔ اس کے تحت ایک سال قید کے لیے کم ازکم 50 ہزارڈالر اور دیگر رقم بھی شامل ہے۔
رہا ہونے کے بعد کیون نے کہا کہ وہ اپنی ماں کی قبر پر جائیں گے جو دورانِ قید انتقال کرگئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ قبر پر وہ آنسو بہاکر اپنی والدہ کو بے گناہی کا ثبوت دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔