- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر نے 12 سال کی فاتح سنگاپورسے دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا اعزاز چھین لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
سخت جان بیکٹیریا کے خلاف نیا ہتھیار؛ لیزر شعاعیں!
واشنگٹن: جامعہ واشنگٹن کے سائنسدانوں نے ایک انقلابی طریقہ بیان کیا ہے جس کے تحت اگر معمولی مدت کےلیے لیزر کے جھماکے پھینکے جائیں تو اس سے سخت ترین جراثیم اور بیکٹیریا کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے۔
سائنسدانوں نے اسے مختصر مدت کی پلس لیزر کہا ہے جس کی بدولت ناقابلِ علاج بیکٹیریا (سپربگز) اور دیگر ایسے جراثیم ختم کئے جاسکتے ہیں جو کسی بھی طرح تلف نہیں ہوتے۔ اب لیزر کی بدولت زخموں کو ان سے پاک کیا جاسکتا ہے یا پھر خون کے نمونوں سے ان کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ انتہائی مختصر لیزر سے صحتمند انسانی خلیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ اس کی تفصیل بایوفوٹونکس نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
اس سے ڈھیٹ جراثیم کو تباہ کرنے کا راستہ کھلا ہے اور ثابت ہوا ہے کہ تندرست خلیات کو یہ کوئی نقصان نہیں پہنچاتی۔ اس کے روحِ رواں پروفیسر شا وائی ڈیوڈ سین کہتے ہیں کہ ہم لیزر کی بدولت ظالم بیکٹٰیریا کو ختم کرکے زخم سے انفیکشن کا خطرہ کم سے کم کرسکتے ہیں۔ اسی طرح خون میں بھی لیزر ڈال کر اسے بیماریوں سے محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ ڈائیلاسس کے مریضوں میں یہ مسئلہ اکثر پیش آتا ہے۔ بس ایک مقام پر پورے خون پر لیزر پھینک کر اسے صاف اور مریض کے لیے موافق بنانا اب عین ممکن ہے۔
سب سے پہلے اسے مشہور اور بدنام بیکٹیریا ایم آر ایس اے پر آزمایا گیا جس کا پورا نام ملٹی ڈرگ ریسسٹنٹ اسٹائفلوکوکس اوریئس ہے۔ یہ جلد سے پھیپھڑوں تک کے انفیکشن کی وجہ بنتا ہے۔ دوسری جانب لیزر سے ای کولائی بیکٹیریا کو بھی مارا گیا جو پیشاب کی نالی میں انفیکشن پیدا کرتاہے۔
تمام معاملات میں لیزر 99.9 جراثیم اور بیکٹیریا کو تباہ کردیتی ہے۔ سائنسی طور پر لیزر خردنامیوں میں موجود پروٹین ساختوں کو ارتعاش دیتی ہیں اور ان کے پروٹین بونڈ ٹوٹ جاتا ہے۔ لیکن لیزر کو کچھ اس طرح بنایا گیا ہے کہ وہ انسانی خلیات پر منفی اثر نہیں ڈالتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔