- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
کورونا کی نئی قسم؛ کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردیں
کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے پر برطانیہ، اسرائیل اور سنگاپور سمیت کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندی عائد کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا میں کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ سامنے آیا ہے جو دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے جب کہ سائنس دانوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا کی یہ نئی قسم B.1.1.529 ویکسین کے خلاف مزاحمت بھی کرسکتی ہے۔
نئے کورونا ویرینٹ کے سامنے آنے پر برطانیہ، اسرائیل اور سنگاپور نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردی ہیں جب کہ یورپی یونین اور بھارت سمیت کئی ممالک پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزارت صحت نے کہا کہ ملاوی سے واپس آنے والے مسافر میں نئے کورونا ویرینٹ کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جب کہ دو دیگر مشتبہ مسافروں کو بھی آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ یہ تینوں پہلے سے ویکسین شدہ تھے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت کے ترجمان کرسچن لنڈمیئر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سفری پابندیاں بہت دیکھ بھال کر اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر عائد کرنی چاہیئے کیوں کہ ابھی اس ویرینٹ کے پھیلاؤ اور خطرے سے متعلق درست اعداد و شمار سامنے آنے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔