نئے کورونا کیخلاف بہت تیزی سے ویکسین بنائی جاسکتی ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی

ویب ڈیسک  اتوار 28 نومبر 2021
جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کورونا کی نئی شکل کو اومی کرون کا نام دیا گیا ہے، فوٹو: فائل

جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کورونا کی نئی شکل کو اومی کرون کا نام دیا گیا ہے، فوٹو: فائل

 لندن: آکسفورڈ ویکسین گروپ کے ڈائریکٹر پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے امید ظاہر کی ہے کہ دستیاب تمام ویکسینز کورونا کی نئی قسم ’اومی کرون‘ کے خلاف مؤثر ثابت ہوں گی تاہم ایسا نہ بھی ہوا تو نئی ویکسین بہت تیزی سے تیار ہوجائے گی۔ 

بی بی سی ریڈیو کو انٹرویو میں آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین بنانے والی ٹیم کے سربراہ پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے خلاف بہت تیزی سے ایک نئی ویکسین تیار کی جا سکتی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کورونا کی نئی قسم کا خوف؛ اسرائیل کا تمام ممالک پر سفری پابندی کا فیصلہ 

آکسفورڈ ویکسین گروپ کے سربراہ نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ دستیاب تمام ویکسینز جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کورونا کی نئی قسم ’’اومی کرون‘‘ کے خلاف مؤثر ثابت ہوں گی اور آئندہ چند ہفتوں کی تحقیق میں اس سے متعلق معلومات حاصل ہوجائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : کورونا وائرس کی نئی قسم کا سراغ لگانے کی سزا دی جا رہی ہے، جنوبی افریقا 

پروفیسر اینڈریو پولارڈ اپنی گفتگو میں یہ بھی بتایا کہ ویکسین شدہ ملک یا شہر میں وہ وبائی مرض دوبارہ پھیلنے کا امکان انتہائی کم ہوتا ہے لیکن ضرورت پڑنے پر ایک نئی ویکسین تیزی سے تیار کی جا سکتی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی 

اس حوالے سے ویکسین بنانے والی کمپنی آسٹرازینیکا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے تعاون سے ایسا ویکسین پلیٹ فارم تیار کر چکے ہیں جہاں کورونا کی ہر ابھرنے والی نئی قسم کے خلاف تیزی سے ویکسین تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔

اسی طرح ویکسین بنانے والی دیگر کمپنیاں میڈورنا، فائزر اور نواویکس نے بھی کہا ہے کہ ان کی ویکسنز کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے خلاف بھی مزاحمت رکھتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔