- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
عمارتوں کی ازخود مرمت اور آلودگی دور کرنے والی ’زندہ روشنائی‘
بوسٹن: مختلف اقسام کے بیکٹیریا پر مشتمل زندہ روشنائی سے ایسی عمارات بنائی جاسکتی ہیں جو نہ صرف مضر جراثیم اور گیسوں کو کم کرسکتی ہیں بلکہ عمارت کی ٹوٹ پھوٹ کو بھی کم کرسکتی ہیں۔
میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے اویناش باسوانہ کہتے ہیں کہ اپنی نوعیت کی باشعور روشنائی ماحول کے لحاظ سے ردِ عمل کرتی ہے۔ ان پر موجود بیکٹیریا کا جال زہریلے مرکبات جذب کرتا ہے۔ لیکن ان میں جینیاتی تبدیل شدہ ای کولائی بیکٹیریا ملانے سے ایسی زندہ ساخت تشکیل دی جاسکتی ہے جو زہریلے مرکبات ختم کرسکتی ہے یا پھر کینسرکی دوا ایزیورِن خارج کرتی ہو۔ اگرانہیں درودیوار پر لگایا جائے تو یہ پلاسٹک میں عام پائے جانے والے زہریلے مادے بسفینول اے کی کاٹ کرتے ہیں جو کینسر اور بے اولادی کی وجہ بن سکتے ہیں۔
لیکن اب بھی اس انک کی بڑے پیمانے پر تیاری ناممکن نظر آتی ہے۔ لیکن اس سے عمارات کو صاف رکھنے اور مضر گیسوں سے ضرور بچایا جاسکتا ہے۔ مستقبل میں ازخود درست ہونے والے پینٹ سے عمارت کو عشروں تک نیا بھی بنانا ممکن ہے۔
ماہرین نے ایک خاص پروٹین پالیمر کرلی نینوفائبر سے یہ روشنائی بنائی ہے جس میں تبدیل شدہ ای کولائی بیکٹٰیریا سے نینوفائبر بنائے گئے ہیں۔ اپنے مخالف چارج کی باعث یہ ایک دوسرے میں جڑ جاتے اور لمبی شیٹ بناسکتے ہیں۔ ایسے مٹٰیریئل سے بنے خلائی جہاز طویل خلائی مسافت میں اپنی ٹوٹ پھوٹ کو ازخود دور کرسکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کی تبدیل شدہ ای کولائی سے ایک مائع بھرا جیل بنایا گیا جس نے 24 گھنٹے میں ایک جیل سے 30 فیصد آلودہ اور زہریلے مرکبات جذب کئے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ کسی بلڈنگ پر لگانے کے بعد کئ برس تک بیکٹیریا کی افادیت برقرار رہ سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔