تھائی لینڈ کا ’بھنگ پیزا‘ تنقید کی زد میں

ویب ڈیسک  پير 29 نومبر 2021
پیزا پر بھنگ کے چند پتے ایسے رکھ دیئے گئے ہیں کہ کسی کا دل چاہے تو انہیں کھا لے ورنہ نکال کر پھینک دے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

پیزا پر بھنگ کے چند پتے ایسے رکھ دیئے گئے ہیں کہ کسی کا دل چاہے تو انہیں کھا لے ورنہ نکال کر پھینک دے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

بنکاک: تھائی لینڈ کی ایک کمپنی نے حال ہی میں ایک نیا پیزا متعارف کروایا ہے جس پر بھنگ کے کچھ پتے رکھ دیئے گئے ہیں جنہیں پیزا کے ساتھ کھایا بھی جاسکتا ہے۔

اگرچہ اسے ’کریزی ہیپی پیزا‘ کا نام دیا گیا ہے لیکن تھائی لینڈ میں اس کی شہرت ’بھنگ پیزا‘ کے نام سے ہورہی ہے جبکہ عوامی حلقے اس پر شدید اعتراض بھی کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ تھائی لینڈ میں بھنگ کے پودے سے تیار کردہ منشیات پر ضرور پابندی ہے لیکن خام حالت میں اس کے پتّوں وغیرہ کے استعمال سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں۔

اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تھائی لینڈ کی ’دی پیزا کمپنی‘ نے یہ نیا پیزا پیش کیا ہے جس پر بھنگ کے چند پتے اس طرح رکھ دیئے گئے ہیں کہ اگر کسی کا دل چاہے تو وہ ان پتوں کو کھا لے، اور نہ چاہے تو انہیں نکال کر پھینک دے۔

اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کمپنی کے جنرل مینیجر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ سخت مقابلے کی دنیا میں انہیں ہر وقت کچھ نہ کچھ ایسا کرتے رہنا پڑتا ہے کہ وہ خبروں میں رہیں اور ان کی مشہوری ہو، تاکہ انہیں زیادہ سے زیادہ گاہک ملتے رہیں۔

نیا پیزا متعارف کروانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اس بارے میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر بات ہو اور ان کی کمپنی کا نام لیا جائے۔

’’ویسے یہ بالکل بے ضرر سی چند پتیاں ہیں جنہیں بہت زیادہ کھانے کے بعد ہی آپ کو ہلکا پھلکا نشہ محسوس ہوگا،‘‘ جنرل مینیجر نے ہنستے ہوئے کہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔