- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
یہ ’کلاشنکوف کار‘ بجلی سے چلے گی!
ماسکو: اے کے 47 رائفل، المعروف ’کلاشنکوف‘ بنانے والی روسی کمپنی نے بجلی سے چلنے والی گاڑیاں بنانے پر بھی کام شروع کردیا ہے جو ممکنہ طور پر آئندہ چند سال میں پیش کردی جائیں گی۔
خبروں کے مطابق، کلاشنکوف کمپنی نے 2018 میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر کام شروع کردیا تھا اور اس سلسلے میں ’سی وی 1‘ کے نام سے ایک بنیادی خاکہ ڈیزائن کیا گیا تھا۔
اسے استعمال کرتے ہوئے بجلی سے چلنے والی پہلی ’کلاشنکوف کار‘ (یو وی 4) کا پروٹوٹائپ تیار کیا جارہا ہے۔
پروٹوٹائپ ڈیزائن سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ برقی کار ایک مرتبہ اپنی بیٹریاں مکمل چارج کرنے کے بعد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تقریباً 150 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکے گی۔
حال ہی میں روس کے ’فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف انٹلیکچوئل پراپرٹی‘ کے ڈیٹابیس میں ای وی 4 پروٹوٹائپ کے علاوہ، برقی گاڑیوں کے کچھ اور ماڈلز کے بارے میں پتا چلا ہے جن میں تین پہیوں والے رکشہ جیسی چھوٹی کار بھی شامل ہے۔
کمپیوٹر پر بنائی گئی نئی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ یو وی 4 کا بنیادی ڈیزائن وہی ہے، البتہ نئے ماڈل کی ظاہری ساخت میں کچھ تبدیلی ضرور کرلی گئی ہے۔
یو وی 4 پروٹوٹائپ 11 فٹ لمبا، 5 فٹ چوڑا اور 5.5 فٹ اونچا ہے جو بہت زیادہ پرآسائش تو نہیں لیکن کئی طرح کے ڈیجیٹل آلات سے ضرور لیس ہے جن میں غالباً آگمینٹڈ رئیلیٹی ونڈ اسکرین (کار کے سامنے والا شیشہ) بھی شامل ہوگا۔
واضح رہے کہ آج بجلی سے چلنے والی کاریں یعنی ’الیکٹرک کارز‘ کوئی نئی چیز نہیں رہیں بلکہ کئی ملکوں میں عام فروخت ہورہی ہیں جن میں چین، امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور بیشتر یورپی ممالک شامل ہیں۔ البتہ اس دوڑ میں روس سب سے پیچھے رہ گیا ہے۔
برقی گاڑیوں (الیکٹرک وہیکلز) کے شعبے میں کلاشنکوف کمپنی کی آمد سے روس کو اس کاروبار میں تیزی سے آگے بڑھنے اور اپنے لیے بہتر جگہ بنانے کا موقع ملے گا۔
اس بات کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا کہ کلاشنکوف کمپنی کی برقی کاریں کتنی مشہور ہوتی ہیں اور مقبولیت کا وہی مقام حاصل کر پاتی ہیں یا نہیں کہ جیسا ان کی بنائی ہوئی ’کلاشنکوف رائفل‘ کو حاصل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔