فی الحال کورونا کی نئی شکل کے تیزی سے پھیلاؤ کے ثبوت نہیں ملے، ڈبلیو ایچ او

ویب ڈیسک  پير 29 نومبر 2021
اومی کرون پر  اصل حقائق تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے، فوٹو: فائل

اومی کرون پر اصل حقائق تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے، فوٹو: فائل

جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی شکل ’’اومی کرون‘‘ کے بہت تیزی سے پھیلنے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا کورونا کی نئی شکل اومی کرون پرانی قسم ڈیلٹا سمیت دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور اس کی شدت باقی اقسام سے زیادہ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقا میں اومی کرون میں مبتلا مریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے کی شرح زیادہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کورونا کی اس نئی قسم کی انسانوں میں منتقلی اور شدت کی شرح بھی زیادہ ہوگی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : نئے کورونا کا خوف؛ جاپان نے بھی غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی 

عالمی ادارہ صحت کے مطابق فی الحال پریشان کن اعداد و شمار سامنے نہیں آئے جس کی بنیاد پر یہ تجویز کیا جا سکے کہ او می کرون دیگر اقسام سے زیادہ خطرناک ہے۔ اس میں دو ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی 

بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی نئی قسم کیخلاف موجودہ ویکسین کی افادیت دیکھنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ نئے ویرینٹ پر موجودہ ٹیسٹ اور کورونا وائرس کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔