شرپسند عناصر کا کالج پرنسپل پر تشدد، سپلا کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ

اسٹاف رپورٹر  پير 29 نومبر 2021
سیکیورٹی کی فراہمی تک سندھ بھر کے کالجز میں احتجاجاً داخلوں کا عمل معطل رہے گا، سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن۔(فوٹو: فائل)

سیکیورٹی کی فراہمی تک سندھ بھر کے کالجز میں احتجاجاً داخلوں کا عمل معطل رہے گا، سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن۔(فوٹو: فائل)

 کراچی: شرپسند عناصر کی جانب سے گلزار ہجری میں واقع سرکاری کالج کے پرنسپل کوتشدد کا نشانہ بنایا گیا، مذکورہ افراد نے کالج پرنسپل کو کمرے میں داخل ہوکر زدو کوب کیا، کالج انتظامیہ نے تشدد کرنے والے دو افراد کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلزار ہجری کے پرنسپل کو شرپسند عناصر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، دو افراد نے کالج پرنسپل کو کمرے میں داخل ہوکر زدو کوب کیا، کالج انتظامیہ نے تشدد کرنے والےافراد کو پولیس کے حوالے کردیا۔ جب کہ سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن کی جانب سے کالج اساتذہ کے ہمراہ احتجاج کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ نامعلوم شرپسند عناصر نے کالج پرنسپل آغا شفقت نور پر کالج کے اندر داخل ہوکر حملہ کیا، ہم سندھ حکومت سے سیکیورٹی کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کل کالج سے احتجاجی ریلی نکالی جائے گی اور سندھ بھر میں کل یوم سیاہ منایا جائے گا اور سیکیورٹی کی فراہمی تک مذکورہ کالج میں داخلوں کا عمل معطل رہے گا، جب کہ سندھ بھر کے کالجز میں کل احتجاجاً داخلوں کا عمل معطل رہے گا۔

کراچی یونیورسٹی ٹیچرز فورم کی جانب سے بھی گلزار ہجری کالج کے پرنسپل پر تشدد کی شدید مذمت کی گئی، کراچی یونیورسٹی ٹیچرز فورم کے کنوینئر پروفیسر ڈاکٹر انتخاب الفت کا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ کالج اساتذہ کے ساتھ ہر لمحہ کھڑے ہیں اور تعلیمی ادارے میں پیش آنے والے اس پرتشدد واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، معزز پرنسپل کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ کسی طور پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی ٹیچرز فورم، سپلا کے اعلان کردہ یوم سیاہ کی بھرپور حمایت کرتی ہے، اساتذہ قوم کے معمار ہیں اور ان کے ساتھ ناروا سلوک رکھنے والے کبھی ترقی نہیں کرسکتے، ہم پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ذمہ داران کے خلاف بھرپور کارروائی اور اساتذہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔