عمرہ زائرین کےلئے ٹکٹس اورقرنطینہ پیکیجز ویب سائٹ پر بک کرنے کی سہولت

بلال غوری  منگل 30 نومبر 2021
مدینہ شریف میں تھری اسٹار ہوٹل اور قرنطینہ پیکج 2225 سعودی ریال مقرر فوٹو : فائل

مدینہ شریف میں تھری اسٹار ہوٹل اور قرنطینہ پیکج 2225 سعودی ریال مقرر فوٹو : فائل

 لاہور: قومی و مختلف ایئر لائنز نے عمرہ زائرین کےلئے ٹکٹس اورقرنطینہ پیکجز اپنی ویب سائٹ پر بک کرنے کی سہولت فراہم کر دی ہے۔

پی آئی اے نے مدینہ شریف میں تھری اسٹار ہوٹل اور قرنطینہ پیکیج 2225 سعودی ریال اور فور اسٹار ہوٹل اور قرنطینہ پیکیج 3125 سعودی ریال میں مقرر کئے ہیں۔ سعودی عرب کے شہر ریاض کےلئے1650 سعودی ریال اور قرنطینہ پیکیج بک کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔ جدہ اور دمام کے تھری اسٹار ہوٹل اور قرنطینہ 1825 سعودی ریال جبکہ فائیو اسٹار ہوٹل اور پانچ دن کا قرنطینہ پیکیج 3050 سعودی ریال کا مقرر کیا گیا ہے ۔

سعودی گورنمنٹ نے منظور شدہ کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکی عمرہ زائرین کو سعودیہ آمد کے ساتھ ہی بغیر کسی قرنطینہ کے عمرہ ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔

ویب سائٹ پر زائرین اپنی آمد کا وقت ، شہر اور تاریخ درج کرنے کے بعد تھری،فور اور فائیو اسٹار ہوٹل منتخب کر سکتے ہیں،مختلف شہروں کے ہوٹلز کے قرنطینہ کے پیکیجز مختلف ہیں اور مسافر فضائی ٹکٹ کے پی این آر نمبر کی بنیاد پر پیکیج بک کروا سکتے ہیں۔

قومی ایرلائن کی انتظامیہ نے قرنطینہ پیکجزکےلئے اپنی ویب سائٹ پر پورٹل فراہم کیا ہے۔ ان تمام پیکجز میں ائیر پورٹ سے ہوٹل تک یکطرفہ ٹرانسپورٹ کی سہولت،رہائش،تین ٹائم کا کھانا اور دوکورنا پی سی آر ٹیسٹ شامل ہیں۔

پہلا کورونا پی سی آر ٹیسٹ ہوٹل پہنچنے پر جب کہ دوسرا قرنطینہ کے پانچ روز مکمل ہونے کے بعد لیا جائے گا،جدہ اور دمام کا تھری اسٹار ہوٹل اور قرنطینہ پیکیج 1825 سعودی ریال جبکہ فائیو اسٹار ہوٹل اور پانچ دن کا قرنطینہ پیکیج 3050 سعودی ریال مقرر کیا گیا ہے ۔ ایسے افراد جنہوں نے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے منظور شدہ ویکسین لگوائی ہوئی ہے انہیں عمرہ کی ادائیگی سے قبل تین دن تک قرنطینہ میں رہنا پڑے گا ۔

اس حوالے سے قومی و نجی ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ عمرہ زائرین کو ویب سائٹ کے ذریعے اپنی مرضی کا پیکیج حاصل کرنے میں آسانی ہوگی اور موجودہ حالات کے پیش نظر ویکسین کے مطابق اپنا اپنا پیکیج منتخب کرسکیں گے تاکہ عمرہ کے لیے سہولت اور آسانی کے ساتھ جا سکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔