- عمران نیازی امریکی سازش کی طرح جان کوخطرے کا بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیرداخلہ
- چینی قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام، خاتون خودکش بمبار گرفتار
- عمران خان پہلے ہی ملک کا دیوالیہ کرگئے
- امریکا میں طیارہ گاڑی پر گر کر تباہ، پائلٹ خاتون ہلاک
- وزیرِ اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی ٹاسک فورس تشکیل
- لاڑکانہ ؛ بجلی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن میں دھماکے کی کوشش ناکام، 6 دہشت گرد گرفتار
- انگلش ٹیم کا 15 سال بعد اہم کھلاڑیوں کے بغیر پاکستان پہنچے کا امکان
- حکومتی ذمہ داری ہے احتساب کو برقرار رکھے اور نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان
- ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
- عمران خان کی گرفتاری کا سوچنے والا کمبوڈیا کا پاسپورٹ بنوا لے، فواد چوہدری
- ماں بیٹی سے زیادتی کیس؛ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم
- یوکرین میں روسی فوج کے حملے میں فوجی اڈہ تباہ
- وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
- عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی
- شادی کے کھانے سے فوڈ پوائزنگ پر ہال مالک اور انتظامیہ پر مقدمہ درج
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں کنڈیشنگ کیمپ کا آغاز ہوگیا
- ورلڈکپ 2003: پاک بھارت میچ کے حوالے سے محمد کیف کے سنسنی خیز انکشافات
- بجلی کے شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان
- آئی ٹی مینیجر نے غصے میں ڈیٹا بیس اڑا دیا، سات برس قید کی سزا
- ہوا میں موجود نمی سے چارج ہونے والی بیٹری تیار
گندے پانی سے مائیکروپلاسٹک الگ کرنے والے انوکھے اسپیکر

پلاسٹک کے باریک ٹکڑے یعنی مائیکرو پلاسٹکس بھی آج ماحولیاتی آلودگی کا ایک سنگین مسئلہ بن چکے ہیں۔ (فوٹو: وکی پیڈیا)
سیاٹل: انڈونیشیائی انجینئروں نے گندے پانی میں موجود پلاسٹک کے باریک ذرّے (مائیکرو پلاسٹک) الگ کرنے کےلیے ایک نئی ٹیکنالوجی ایجاد کرلی ہے جس میں خاص طرح کے اسپیکر استعمال کرتے ہوئے، آواز کی طاقت سے کام لیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پلاسٹک کی دیگر اقسام کی طرح مائیکرو پلاسٹک بھی آج ماحولیاتی آلودگی کا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جو پانی میں شامل ہو کر نہ صرف انسانوں بلکہ آبی جانوروں تک کی صحت اور زندگی کےلیے شدید خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ ایجاد سیپولوہ نوپمبر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے انجینئر دھانی عارفانتو اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے جس کا پروٹوٹائپ ’’اکوسٹیکل سوسائٹی آف امریکا‘‘ کے 181 ویں اجلاس میں پیش کیا گیا ہے جو سیاٹل، امریکا میں 29 نومبر سے شروع ہوا اور 3 دسمبر تک جاری رہے گا۔
یہ پروٹوٹائپ دو اسپیکروں پر مشتمل ہے جن سے خاص فریکوینسی والی آواز کی لہریں (صوتی موجیں) ایک ساتھ خارج ہوتی ہیں جو ایک پتلی نلکی میں آہستگی سے بہتے ہوئے پانی پر دباؤ ڈالتی ہیں۔
صوتی لہروں کے دباؤ اور تھرتھراہٹ (وائبریشن) کی وجہ سے پانی میں شامل مائیکرو پلاسٹک الگ ہوجاتا ہے۔
مزید آگے جا کر یہ ٹیوب مزید تین چھوٹی چھوٹی نلکیوں میں تقسیم ہوجاتی ہے۔ صاف شدہ پانی دائیں اور بائیں نلکیوں میں چلا جاتا ہے جبکہ مائیکرو پلاسٹک والا پانی درمیان کی چھوٹی نلکی میں داخل ہوجاتا ہے۔
عارفانتو کے مطابق، یہ پروٹوٹائپ ایک گھنٹے میں 150 لیٹر پانی کی صفائی کرسکتا ہے۔
اگرچہ مختلف اقسام کے مائیکرو پلاسٹکس کی صفائی میں اس پروٹوٹائپ کی کارکردگی مختلف رہی، تاہم گھریلو آلودہ پانی سے اس نے اوسطاً 56 فیصد مائیکرو پلاسٹکس صاف کیے جبکہ سمندری پانی کےلیے یہ شرح 58 فیصد نوٹ کی گئی۔
’’ہماری ایجاد ابھی پروٹوٹائپ کے مرحلے پر ہے،‘‘ عارفانتو نے بتایا، ’’اس کے ذریعے ہم نے ثابت کیا ہے کہ پانی میں سے باریک پلاسٹک کی صفائی کےلیے صوتی موجوں (اکوسٹک ویوز) کا استعمال قابلِ عمل طریقہ ہے۔‘‘
اب وہ اس پروٹوٹائپ کو مزید بہتر بنانے پر کام کررہے ہیں تاکہ اسے جلد از جلد حتمی صورت دے کر بڑے پیمانے پر تیار اور فروخت کرنے کے قابل بنا سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔