آسٹریلوی پارلیمنٹ میں ہر 3 میں سے ایک خاتون رکن کو جنسی ہراسانی کا سامنا

ویب ڈیسک  منگل 30 نومبر 2021
انکوائری رپورٹ میں 1700 انٹرویوز کیے گئے، فوٹو: فائل

انکوائری رپورٹ میں 1700 انٹرویوز کیے گئے، فوٹو: فائل

سڈنی: آسٹریلیا میں 7 ماہ کی تحقیقات کے بعد جاری ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں وسیع پیمانے پر جنسی ہراسانی کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور غنڈہ گردی کے بارے میں ایک اعلیٰ سطحی انکوائری میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں بڑے پیمانے پر جنس زدہ کلچر فروغ پا رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلوی پارلیمنٹ کی ارکان اور عملے کے 1700 انٹرویو کیے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر 3 میں سے ایک رکن پارلیمنٹ کو جنسی طور پر ہراسانی کا سامنا رہا ہے۔

خواتین رکن پارلیمنٹ نے شکایت کی کہ مرد سیاست دان ہونٹوں کو چومنے، دھکا دینے، ہاتھ لگانے اورتھپکی دینےجیسی حرکات سے خواتین کو ہراساں کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ انکوائری 2019 میں قدامت پسند لبرل پارٹی کی ایک وزیر کے دفتر کے اندر پارلیمنٹ میں کام کرنے والی خاتون برٹنی ہگنس کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد شروع کی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔