- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
کورونا کا نیا ویرینٹ سب سے پہلے جنوبی افریقا نہیں ہالینڈ میں ظاہر ہوا تھا
ایمسٹرڈیم: ہالینڈ نے کہا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ ’اومی کرون‘ جنوبی افریقا سے پہلے ہمارے ملک میں موجود تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہالینڈ کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ جنوبی افریقا سے قبل ہمارے ملک میں ظاہر ہوچکا تھا۔ ہالینڈ کے محکمہ صحت کے اس انکشاف نے دنیا بھر میں کھلبلی مچادی۔
جنوبی افریقا نے گزشتہ ہفتے عالمی ادارہ صحت کو کورونا کی نئی تبدیل شدہ شکل کے بارے میں آگاہ کیا تھا جو تیزی سے پھیل رہا تھا۔ ڈبلیو ایچ او نے تحقیق کے بعد کورونا کے اس ویرینٹ کو اومی کرون کا نام دیا تھا۔
تب سے اب تک اومی کرون کی جائے پیدائش جنوبی افریقا کو ہی سمجھا جا رہا تھا اور کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردی تھی جس پر جنوبی افریقا نے امتیازی سلوک روا رکھنے کا شکوہ بھی کیا تھا۔
تاہم اب ہالینڈ کے محکمہ صحت کے انکشاف کے بعد یہ بحث چڑھ گئی ہے کہ کورونا کے ویرینٹ کے جائے پیدائش کا تعین کیسے کیا جائے کیوں کہ اسی بنیاد پر روک تھام کے اقدامات اور سفری پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔