- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
نومبر میں مہنگائی21ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اسلا آباد: پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں مہنگائی نئی بلندیوں کو چھورہی ہے اور نومبر میں مہنگائی کی شرح 21ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
حکومت کے انتظامی فیصلے اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کے باعث اشیائے خوراک، بجلی سمیت ہر شے عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتی جارہی ہے۔ پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق نومبر میںافراطِ زر کی شرح 11.5 فیصد ریکارڈ کی گئی جو 21ماہ میں بلند ترین ہے۔
کنزیومر پرائس انڈیکس ( سی پی آئی ) 3 فیصد رہا جو پچھلے ساڑھے 13سال میں سب سے زیادہ ہے۔ اسی طرح گذشتہ ماہ ہول سیل پرائس انڈیکس ( ڈبلیو پی آئی ) 27 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں قیمتیں بدستور بلند رہیں گی۔ تازہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ اشیاء کی قیمتوں پر سے حکومت کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔
مشیر خزانہ شوکت ترین اور وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر نے اعلان کیا تھا کہ ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی جسے کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 45 روپے فی کلو کمی آئے گی۔ ان کے اعلان کے برعکس کھانے کا تیل اور گھی مزید مہنگا ہوکر 400روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔
روپے کی قدر میں برق رفتار گراوٹ سے مہنگائی بڑھتے بڑھتے بلندترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ 3 مئی کو امریکی ڈالر کی قدر 153.36 روپے تھی جو صرف 6 ماہ میں بڑھ کر 176 تک پہنچ گئی۔ روپے کی یہ بے قدری گندم، چینی، کوکنگ آئل، خام تیل اور خام مال سمیت تمام درآمد شدہ اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے۔
پاکستان بیوروآف اسٹیٹکس کے مطابق نومبر میں گھی 58 فیصد، کوکنگ آئل 54 فیصد، گوشت 20 فیصد، آٹا 19 فیصد، دودھ 12 اور سبزیاں 11 فیصد مہنگی ہوئیں۔ بجلی، گیس اور تیل کے نرخ 15 فیصد بڑھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔