اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں میں تدریسی عمل دوسرے روز بھی معطل

ویب ڈیسک  بدھ 1 دسمبر 2021
 تعلیمی اداروں کو میںونسپل کارپوریشن سے نہ نکالا گیا تو کل وزیراعظم ہاوس کے باہر دھرنا ہوگا، اساتذہ کا اعلان۔ فوٹو:فائل

تعلیمی اداروں کو میںونسپل کارپوریشن سے نہ نکالا گیا تو کل وزیراعظم ہاوس کے باہر دھرنا ہوگا، اساتذہ کا اعلان۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی نظامت تعلیمات کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف اساتذہ کی ہڑتال و کلاسوں کے بائیکاٹ دوسرے روز بھی جاری ہے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کہا ہے کہ آج اگر آرڈیننس واپس نہ لیا گیا تو کل وزیراعظم ہاوس کے باہر دھرنا دیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے ذریعے تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے پرسرکاری اسکول کے اساتذہ سراپا احتجاج ہیں، 400 کے قریب تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں دوسرے روز بھی معطل ہیں۔ چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی فضل مولیٰ کا کہنا ہے کہ آرڈیننس میں تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن سے نہ نکالا گیا تو کل وزیراعظم ہاوس کے باہر دھرنا ہوگا، اور ملازمین وزیر اعظم ہاؤس کی چوکیداری اور اندر صفائی کا کام کریں گے۔

گزشتہ روز وزارت تعلیم حکام اور مشیر وزیر اعظم علی نواز اعوان کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے پر اساتذہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا، آرڈیننس جاری ہونے سے ایک روز قبل وزارت تعلیم کے نوٹیفکیشن سے ماڈل کالجز کو فیڈرل کالج آف ایجوکیشن کے زیر انتظام کرنے پر 33 کالجز میں ہڑتال نہ ہو سکی۔ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ آرڈیننس کی شق کو واپس لے کر وفاقی نظامت تعلیمات کی خود مختاری بحال کی جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔