- بچوں کو جینے دیجئے
- بابر اعظم کے بھائی کی ایچ پی سی میں پریکٹس موضوع بحث
- ون وے کی خلاف ورزی پر 10 ہزار چالان، 2 ہزار ڈرائیور زیر حراست
- ٹرمپ نے تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر1لاکھ 10ہزارڈالرجرمانہ ادا کردیا
- پلاسٹک تھیلیوں کی خرید و فروخت روکنے کیلئے کارروائیوں کی تیاری
- مہنگائی کی شرح میں مزید 1.42 فیصد اضافہ، 16.54 فیصد ہوگئی
- کراچی سے شکارپور جانے والی مسافر کوچ کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق
- بنی گالہ کے اطراف پولیس کا سرچ آپریشن
- روس کا فن لینڈ کی گیس سپلائی بند کرنے کا فیصلہ
- آصف علی زرداری کی مریم نواز سے متعلق عمران خان کے بیان کی شدید مذمت
- خاتون رکن کے مستعفی ہونے کے بعد اسرائیلی حکومت پارلیمنٹ میں اکثریت کھو بیٹھی
- مریم نواز کےخلاف عمران خان کی قابل افسوس زبان پر پوری قوم مذمت کرے، وزیراعظم
- مریم نواز سے متعلق عمران خان کے بیان پر خواجہ سعد رفیق کا ردعمل
- سانپ کے زہر کو غیر مؤثر کرنے والا مرکب دریافت
- دیوقامت اژدھے نے سڑک بلاک کردی
- میرا نام بار بار لیتی ہو، مریم تھوڑا دھیان کرو تمہارا خاوند ناراض نہ ہوجائے، عمران خان
- چوری کرنے والے بندر اور کتے کی جوڑی، دلچسپ ویڈیو وائرل
- مالی سال 23-2022 کا وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
- 25 سے 29 مئی کے دوران اسلام آباد مارچ کریں گے، عمران خان
- سعودی عرب میں 19 سالہ لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی
نفسیاتی مسائل اور ذیابیطس میں گہرا تعلق دریافت

ماہرین نے ایسی گیارہ نفسیاتی کیفیات اور ذہنی بیماریاں شناخت کی ہیں جو ٹائپ 2 ذیابیطس کی ممکنہ وجہ بن سکتی ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
کوپن ہیگن: ڈنمارک کے ماہرین نے ایک طویل تحقیق کے بعد دریافت کیا ہے کہ مختلف نفسیاتی مسائل میں مبتلا افراد ذیابیطس کا آسان شکار بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کی نینا لندیکلدے کی سربراہی میں یہ جامع تحقیق ڈنمارک اور ہالینڈ کے مختلف تحقیقی اداروں سے وابستہ ماہرین نے انجام دی جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’ڈائبیٹالوجیا‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔
اس تحقیق کےلیے انہوں نے 245 مطالعات اور 32 تجزیات سے استفادہ کیا جو پچھلے کئی سال کے دوران میڈیکل لٹریچر میں شائع ہوچکے ہیں۔
انہیں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو شیزوفرینیا، بائی پولر ڈس آرڈر، اضمحلال (ڈپریشن)، اضطراب (اینگژائٹی)، کھانے میں بے اعتدالی، نیند میں خلل اور ڈیمنشیا سمیت 11 مختلف نفسیاتی امراض یا کیفیات کا شکار ہوتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح دوسرے افراد کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ تھی۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح سب سے زیادہ نیند کی خرابی کا شکار افراد میں دیکھی گئی جو 40 فیصد تھی جبکہ نفسیاتی تناؤ کی وجہ سے کھانے میں بے اعتدالی برتنے والوں کےلیے یہ شرح 21 تھی۔
بلانوش قسم کے شرابیوں اور بہت زیادہ منشیات استعمال کرنے والوں کی 16 فیصد، اینگژائٹی کے مریضوں کی 14 فیصد، بائی پولر ڈس آرڈر اور سائیکوسس کہلانے والے نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کی 11 فیصد جبکہ فکری معذوری (انٹلیکچوئل ڈس ایبیلٹی) کے مریضوں کی 8 فیصد تعداد ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا دیکھی گئی۔
اس تحقیق میں سائنسدانوں کو یہ بھی معلوم ہوا کہ عام لوگوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح 6 سے 9 فیصد کے درمیان ہوتی ہے۔
البتہ، اس تحقیق کی روشنی میں انہوں نے بطورِ خاص نیند کی خرابی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف ذیابیطس کا امکان بڑھانے میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہے بلکہ اگر نیند ایک لمبے عرصے تک مسلسل متاثر رہے تو اس سے دل اور دماغ کی دوسری کئی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں جو ذیابیطس کا معاملہ مزید پیچیدہ بنا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ اب تک مختلف تحقیقات سے یہ بات کئی مرتبہ سامنے آچکی ہے کہ دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ مستقل فکر، پریشانی اور تشویش بھی ٹائپ 2 ذیابیطس کے اہم اسباب میں شامل ہیں۔
نئی تحقیق سے بھی یہی تصدیق ہوئی ہے اور خطرے کی نوعیت مزید واضح ہو کر ہمارے سامنے آئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔