نادرا عملہ عدم تحفظ کا شکار، کئی شناختی کارڈ دفاتر بند کرنے کا فیصلہ

سید اشرف علی  اتوار 9 فروری 2014
حکومت سندھ دفاتر کو تحفظ فراہم نہ کرسکی، بلدیہ ٹائون، لی مارکیٹ، سائٹ کے دفاتر بند کردیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ دفاتر کو تحفظ فراہم نہ کرسکی، بلدیہ ٹائون، لی مارکیٹ، سائٹ کے دفاتر بند کردیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی: نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے جعلی شناختی کارڈوں کا اجرا روکنے کے لیے شہر کے کئی علاقوں میں نادرا مراکز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیاسی اور لسانی جماعتیں بلدیہ ٹائون، لی مارکیٹ ، سائٹ میں نادرا کے عملے پر دبائو ڈال کر تارکین وطن کی رجسٹریشن اور شناختی کارڈ حاصل کررہے ہیں جو شناختی کارڈ غیرقانونی یا نامکمل دستاویزات پر بنوائے گئے ہیں ان تمام شناختی کارڈوں کو بلاک کردیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق تارکین وطن کے شناختی کارڈ بنوانے کیلیے بعض سیاسی، لسانی اور کالعدم تنظیموں کی جانب سے نادرا کے عملے کو دھمکا کر رجسٹریشن کرانے کے بڑھتے واقعات پر نادرا نے جعلی شناختی کارڈوں کی بیخ کنی اور ڈیٹا بیس کو ہر قیمت پر ایسے عناصر کی کوششوں سے پاک رکھنے کیلیے حساس علاقوں میں قائم دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے دبائو ڈال کر جن افراد کی غیرقانونی اور نامکمل دستاویزات پر رجسٹریشن کروائی گئی تھی ان کے شناختی کارڈ ہیڈکوارٹر سے بلاک کردیے گئے ہیں، کافی عرصے سے مسلح افراد بلدیہ ٹائون، لی مارکیٹ، سائٹ اور دیگر علاقوں میں نادرا کے دفاتر میں عملے کو ہراساں کررہے ہیں۔

 photo 3_zps7a6871df.jpg

مذکورہ مراکز کی جانب سے نادرا حکام کو سنگین صورتحال سے آگاہ کیا گیا جس پر نادرا صوبائی ہیڈکوارٹر نے مسائل کے حل کیلیے حکومت سندھ سے درخواست کی کہ نادرا مراکز پر سخت حفاظتی انتظامات کا بندوبست کیا جائے تاہم حکومت سندھ اس حوالے سے حفاظتی انتظامات کرنے میں ناکام رہی، حکومتی رویے سے مایوسی پر نادرا نے فیصلہ کیا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں نادرا مراکز بند کرکے جعلی شناختی کارڈوں کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور کسی قیمت پر تارکین وطن کے شناختی کارڈ نہیں بنائے جائیں گے ، نادرا کا اپنا تحفظ کی جانچ اور شناختی کارڈ بنانے کا مروجہ طریقہ کار ہے جس میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے جعلی دستاویزات پر جو لوگ زبردستی کارڈ پراسس کروالیتے تھے ان کے کارڈ ہیڈکوارٹر سے بلاک کردیے جاتے ہیں۔

حقیقی عام پاکستانی شہریوں کی رجسٹریشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ صرف ایسے شناختی کارڈوں کو بلاک کیا جاتا ہے جو غلط معلومات یا نامکمل دستاویزات پر بنوائی جاتی ہیں ان وجوہات کے باعث گزشتہ ماہ کیماڑی اور صفورہ گوٹھ کے دفاتر بندکیے جاچکے ہیں جبکہ مزید دفاتر بھی بند کیے جائیں گے مذکورہ علاقوں میں قائم نادرا کے دفاتر میں عملہ مسلسل عدم تحفظ کا شکار ہے ان دفاتر میں سیکیورٹی انتظامات بہتر نہ ہونے کی وجہ غنڈہ عناصر دفاتر میں گھس کر عملے سے رجسٹریشن کیلیے دست درازی اور دھونس سے کام لیتے ہیں، عملے کی طرف سے انکار کی صورت میں انھیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، مذکورہ دفاتر میں نادرا کا عملہ دفاتر میں کام گریزاں اور خوف و ہراس کا شکار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔