- یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں 25 مرتبہ ناکامی کے باوجود چینی شخص پرامید
- 31 مئی سے پہلے فیصلہ کرلیں ورنہ گاڑی چھوٹ جائے گی، شیخ رشید
- بجلی کے شارٹ فال میں معمولی کمی، بدترین لوڈ شیڈنگ بدستور جاری
- ٹیکنیکل جسٹس نےشہباز اورحمزہ کوجیل کےبجائے اقتدارمیں بٹھا دیا، فواد چوہدری
- منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں شدید بدنظمی، وزیراعظم کو بھی روکا گیا
- منی لانڈرنگ کیس؛ ایف آئی اے کی شہباز شریف اور حمزہ پر فرد جرم فوری عائد کرنے کی مخالفت
- فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان کے گھر پر پولیس کا چھاپہ اور پوچھ گچھ
- ملک کے مختلف علاقوں میں موسم گرم وخشک رہنے کا امکان
- کراچی میں پانی کے بحران کے خلاف جماعت اسلامی کا واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر دھرنا
- مسجد میں ہندوؤں کا مذہبی نشان ملنے پرتنقید کرنے والے دلی یونیورسٹی کے پروفیسرگرفتار
- بچوں کو جینے دیجئے
- بابر اعظم کے بھائی کی ایچ پی سی میں پریکٹس موضوع بحث
- ون وے کی خلاف ورزی پر 10 ہزار چالان، 2 ہزار ڈرائیور زیر حراست
- ٹرمپ نے تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر1لاکھ 10ہزارڈالرجرمانہ ادا کردیا
- پلاسٹک تھیلیوں کی خرید و فروخت روکنے کیلئے کارروائیوں کی تیاری
- مہنگائی کی شرح میں مزید 1.42 فیصد اضافہ، 16.54 فیصد ہوگئی
- کراچی سے شکارپور جانے والی مسافر کوچ کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق
- بنی گالہ کے اطراف پولیس کا سرچ آپریشن
- روس کا فن لینڈ کی گیس سپلائی بند کرنے کا فیصلہ
- آصف علی زرداری کی مریم نواز سے متعلق عمران خان کے بیان کی شدید مذمت
تکیوں کی لڑائی کو باقاعدہ کھیل میں شامل کرلیا گیا

امریکہ میں تکیوں کی لڑائی کو باقاعدہ کھیل کا درجہ دیدیا گیا ہے۔ فوٹو: رائٹرز
فلوریڈا: بچپن میں ہم نے اپنے بہن بھائیوں اور دوستوں سے تکیوں کی لڑائی لڑی ہوگی لیکن اب اسے باضابطہ طور پر ایک کھیل کی صورت دی جاچکی ہے۔
اس ضمن میں جاپان کے بعد اب امریکہ میں بھی باقاعدہ پِلو فائٹ چیمپیئن شپ (پی ایف سی) کا آغاز ہوچکا ہے اور اس کی پہلی تقریب اس سال جنوری میں منعقد ہوئی جبکہ اگلے سال مزید مقابلے رکھے گئے ہیں۔ ان مقابلوں کو فیس کے بدلے براہِ راست دیکھا جاسکتا ہے۔
اس تصور کے پیچھے اسٹیو ولیمز ہیں جو بچپن سے ہی تکیوں کی لڑائی میں دلچسپی رکھتے تھے لیکن وہ اسے پروفیشنل کامبیٹ اسپورٹس میں شامل کرانے کے لیے عرصے سے تگ ودو کررہے تھے۔ تاہم یہ کوئی بے ضرر کھیل نہیں رہا کیونکہ اس میں مکسڈ مارشل آرٹ کے کھلاڑی بڑی تیزی اور مہارت سے تکیہ گھماکر اپنے فریق کے منہ پر مارتے ہیں۔
اسٹیو ولیمز نے کہا کہ یہ کھیل مضحکہ خیز نہیں کہ پھٹتے ہوئے تکیوں سے اڑنے والے پروں کو دیکھ کر ہنسا جائے بلکہ یہ باقاعدہ ایک لڑائی والا کھیل ہے جس میں چہرے کے ساتھ ساتھ بدن میں ہرجگہ تکلیف ہوسکتی ہے۔ اس مقابلے میں باکسنگ اور مکسڈ مارشل آرٹس کے کھلاڑی شامل ہوئے تھے جن میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: جاپان میں تکیوں سے لڑائی کی سالانہ چیمپئن شپ
’کھلاڑی زخموں کو پسند نہیں کرتے۔ پھر بہت سے تماشائی بھی خون دیکھنے سے اجتناب کرتے ہیں بلکہ وہ تشدد کی بجائے وہ ایک دلچسپ مقابلہ دیکھنا چاہتے ہیں،‘ اسٹیو نے کہا۔
پی ایف سی کے مطابق اسے متبادل کھیل کی بجائے مرکزی اور نیا کھیل قرار دینا ہی درست ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔