- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 59 ہوگئیں، 72 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
دنیا کی 37 فیصد آبادی اب بھی انٹرنیٹ سے محروم ہے، اقوامِ متحدہ
جنیوا: اقوامِ متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا میں ہر تین میں سے ایک فرد کبھی بھی آن لائن نہیں ہوا۔ اس طرح کل دو ارب نوے کروڑ افراد اس سے محروم ہیں جو عالمی آبادی کا 37 فیصد ہے۔ اس کا انکشاف اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے ٹیلی کمیونکیشن بیورو نے کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں 17 فیصد اضافہ ہوا تھا اور اب مجموعی طور پر چارارب نوے کروڑ افراد آن لائن رسائی رکھتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا وبا کے تناظر میں لوگوں نے انٹرنیٹ سے رابطہ کیا اور اپنی معلومات میں اضافہ کیا۔
اس اضافے پر اقوامِ متحدہ نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔ لیکن اسی وبا نے عالمی انٹرنیٹ خلیج یا ڈجیٹل ڈیوائڈ کو بھی واضح کیا ہے۔ اس سے بچے اور اساتذہ بالخصوص متاثر ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ صورتحال مزید مشکل ہوگئی اور لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا۔
حیرت انگیز طور پر امریکہ کے پسماندہ اور غریب ترین علاقوں میں بھی لاکھوں بچے اور ان سے وابستہ اساتذہ بھی ہارڈویئر اور انٹرنیٹ سے دور تھے۔ اس طرح لاکھوں کروڑوں بچوں کا بہت زیادہ تدریسی نقصان ہوا ہے اور مزید ہورہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔