- انگلش ٹیم کا 15 سال بعد اہم کھلاڑیوں کے بغیر پاکستان پہنچے کا امکان
- حکومتی ذمہ داری ہے احتساب کو برقرار رکھے اور نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان
- ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
- عمران خان کی گرفتاری کا سوچنے والا کمبوڈیا کا پاسپورٹ بنوا لے، فواد چوہدری
- ماں بیٹی سے زیادتی کیس؛ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم
- یوکرین میں روسی فوج کے حملے میں فوجی اڈہ تباہ
- وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
- عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی
- شادی کے کھانے سے فوڈ پوائزنگ پر ہال مالک اور انتظامیہ پر مقدمہ درج
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں کنڈیشنگ کیمپ کا آغاز ہوگیا
- ورلڈکپ 2003: پاک بھارت میچ کے حوالے سے محمد کیف کے سنسنی خیز انکشافات
- بجلی کے شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان
- آئی ٹی مینیجر نے غصے میں ڈیٹا بیس اڑا دیا، سات برس قید کی سزا
- ہوا میں موجود نمی سے چارج ہونے والی بیٹری تیار
- امریکا میں چرچ میں فائرنگ، ایک شخص ہلاک
- شہروز کاشف نے ایک اور چوٹی پر پاکستانی پرچم لہرا دیا
- لاہورمیں گاڑی نے 4 بچیوں کوکچل ڈالا،2 جاں بحق
- فوری انتخابات پر مشاورت، وزیراعظم کی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات آج ہوگی
- روزانہ بلیوبیری کھانے سے ڈیمنشیا کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
- ایشیا کپ کا وقت پر انعقاد منتظمین کیلیے دردِ سر بن گیا
درخت کی ٹہنیوں پر بیٹھنے کے قابل پنجے والا ڈرون

اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے پرندوں کی طرح شاخوں پر بیٹھنے والا روبوٹ تیار کرلیا ہے جسے اسنیگ کا نام دیا گیا ہے۔ تصویر، اسٹٰینفرڈ یونیورسٹی
اسٹینفرڈ: سائنسدانوں نے ایک روبوٹ نما شے تیار کی ہے جسے کسی بھی ڈرون پر لگایا جاسکتا ہے۔ اس طرح ڈرون کسی ناہموار جگہ پر اترسکتا ہے، اشیا کو گرفت کرسکتا ہے اور درخت کی ٹہنی کو اپنے پنجے سے گرفت کرکے اس پر بیٹھ سکتا ہے۔
اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے پیرگرائن شکرے سے متاثر ہوکر اسے تیار کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے پنجے تھری ڈی پرنٹر سے چھاپے گئے ہیں۔ اس طرح یہ اڑتا ہے، اترتا ہے، اشیا کو اپنے پنجے میں لے جاسکتا ہے اور درخت پر اترسکتا ہے۔
اس روبوٹ کو ایس این اے جی یا اسنیگ کا نام دیا گیا ہے جس کے ہر پاؤں (پنجے) پر دو موٹریں نصب ہیں ۔ ایک موٹر پاؤں کو آگے اور پیچھے گھماتی ہے اور دوسری اسے گرفت فراہم کرتی ہے۔ لیکن روبوٹ کو اس کے قابل بنانا کوئی آسان نہ تھا۔
ماہرین نے 20 طریقے استعمال کیے اور ان میں سے ایک میں کامیابی ملی ہے۔ اب یہ اتنا بہتر ہے کہ صرف 20 ملی سیکنڈ میں درخت کی شاخ کو پکڑ لیتا ہے۔ سیدھے پنجے میں ایسلرومیٹر نصب ہے جو مشین کو اترنے کا احوال بتاتی ہے۔ جبکہ دوڑنے اور ہموار رکھنے کے لیے خاص الگورتھم بنایا گیا ہے۔
اس کے بعد ڈرون پرندے کو دیہی اور سرسبز جنگلات میں اڑایا گیا۔ اس نے وہاں شاندار کارکردگری دکھائی۔ ایک جعلی پرندہ پکڑا، ٹینس بال کو اٹھایا اور ادھر ادھر درختوں پر اترتا رہا۔ اس کا سب سے بہترین استعمال ماحولیات میں ہے جہاں یہ پرندہ ڈرون درجہ حرارت، نمی اور دیگر فضائی کیفیات کا جائزہ لے کر اہم ڈیٹا ہم تک بھیج سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔