فلموں میں کام نہ ملنے کی وجہ سے ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کی میزبانی کی، امیتابھ بچن

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 دسمبر 2021
حال ہی میں ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ گیم شو کی 1000 اقساط مکمل ہوئی ہیں ، فوٹوفائل

حال ہی میں ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ گیم شو کی 1000 اقساط مکمل ہوئی ہیں ، فوٹوفائل

ممبئی: بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے فلموں میں کام نہ ملنے کی وجہ سے ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ شو کی میزبانی کی۔

’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ بھارتی ٹیلی ویژن کا مقبول ترین گیم شو ہے جو گزشتہ 21 برس سے ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے۔ اس گیم شو کی میزبانی ابتدا ہی سے بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کرتے آرہے ہیں سوائے 2007 میں آن ایئر ہونے والے تیسرے سیزن کے جس کی میزبانی سپر اسٹار شاہ رخ خان نے کی تھی۔

اس شو کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حال ہی میں اس کی 1000 اقساط مکمل ہوئی ہیں لیکن شو کے لیے لوگوں کی پسندیدگی آج بھی پہلے دن کی طرح برقرار ہے۔

’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کے 1000 ایپی سوڈز مکمل ہونے پر بگ بی نے شو کی خصوصی قسط میں اپنی بیٹی شوئیتا نندا اور نواسی نویا نویلی نندا کو بلایا جب کہ ان تینوں کو جیا بچن نے بطور ویڈیوکال جوائن کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جیا بچن نے امیتابھ بچن کے جھوٹ کی پول کھول دی

شو کے دوران امیتابھ بچن جذباتی ہوگئے اور’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کی میزبانی کرنے کی وجہ بتائی۔ حال ہی میں جاری کیے جانے والے شو کے پرومو میں بگ بی نے شو کے 21 سالوں کا سفر بتاتے ہوئے کہا جب مجھے اس شو کی پیشکش ہوئی تو لوگ کہنے لگے کہ آپ بڑے پردے سے چھوٹے پردے پر جارہے ہیں، فلموں سے ٹیلی ویژن کی طرف جارہے ہیں اس کی وجہ سے آپ کی ساکھ کو بہت زیادہ نقصان ہوگا۔

بگ بی نے بتایا کہ لوگ تو باتیں کررہے تھے لیکن اس وقت مجھے فلموں میں کام مل نہیں رہا تھا، مالی حالت اتنی اچھی نہیں تھی اس لیے اس شو کی میزبانی کی حامی بھری۔ مگر جب پہلی قسط آن ایئر ہوئی تو اس وقت لوگوں کا جو ردعمل ملا اس سے ایسا لگا جیسے میری پوری دنیا ہی بدل گئی ہو۔

امیتابھ بچن ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ میں اپنے سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور رو پڑے ان کے ساتھ شو میں موجود ان کی بیوی، بیٹی اور نواسی بھی رو پڑیں۔ بعد ازاں بگ بی نے کہا مجھے اس شو کی سب سے اچھی بات یہ لگی کہ مجھے ہر دن شو میں آنے والے ہر شخص سے کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔