صوبوں نے اختیارات کی منتقلی پر وفاق کے اقدامات مسترد کردیے

ذوالفقار بیگ  ہفتہ 4 دسمبر 2021
وفاق اورصوبوں کے مابین مسائل کے حل اورصوبوں کو بااختیاربنانے کیلیے جامع پلان تشکیل دینے کیلیے حکومت عملی تیارکرلی گئی۔ فوٹو:فائل

وفاق اورصوبوں کے مابین مسائل کے حل اورصوبوں کو بااختیاربنانے کیلیے جامع پلان تشکیل دینے کیلیے حکومت عملی تیارکرلی گئی۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: صوبائی حکومتوں نے وفاق کی طرف سے اختیارات کی صوبوں کو منتقلی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو مستردکرنے ساتھ ساتھ وفاق کو جواب دینے سے بھی انکار کردیا جس کی وجہ سے اختیارات کی منتقلی کا عمل تعطل کا شکار ہوگیا۔

باخبر ذرائع سے معلوم ہواہے کہ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں وزارت بین الصوبائی نے اختیارات کی صوبوں کی منتقلی کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا اس ضمن میں و زارت بین الصوبائی رابطہ امور صوبوں سے تجاویز طلب کیں لیکن موثر جواب موصول نہ ہونے کی وجہ سے اہم مسائل حل نہیں ہوسکے۔

وفاق اور صوبوں کے مابین مسائل کے حل اور صوبوں کو با اختیار بنانے کیلیے جامع پلان تشکیل دینے کیلیے حکومت عملی تیار کرلی گئی ہے اس بارے میں وزیر آعظم نے وزارت بین الصوبائی رابطہ سے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل، کونسل آف کامن انٹرسٹ کے ساتھ ساتھ پاکستان اسپورٹس بورڈ، پاکستان کرکٹ بورڈ،گن اینڈ کنٹری کلب، پاکستان وٹنری اینڈ میڈیکل کونسل، ڈپارٹمنٹ آف ٹوریسٹ سروسز، فیڈرل لینڈکمیشن کوجدید خطوط پر استوارکرنے اور وفاق کے زیر کنٹرول اداروں کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی کا بہتر بنایا جاسکے۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کاکہناہے کہ وفاق کا کام صوبوں کو ساتھ لے کرچلنا ہے بد قسمتی سے صوبے تعاون نہیں کرتے ہیں مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سمریاں تجاویز اور ادارتی دستاویزات صوبوں کو ارسال کی جاتی ہیں لیکن موثر جواب وقت پر موصول نہیں ہوتا ہے۔

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ گزشتہ کئی برسوں سے مشترکہ مفادات کونسل کے مستقل سیکریٹریٹ کے قیام کیلیے تین برس گزر گئے موجودہ حکومت نے ان مسائل کے حل کے لئے پلان تیار کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔