- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
کورونا وائرس؛ ’اومیکرون‘ ویریئنٹ سے گھبرانا نہیں چاہیے،عالمی ادارہ صحت
جینوا: عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ ’اومیکرون‘ سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
ادارے کی چیف سائنٹسٹ سوامیا سوامی ناتھن کے مطابق، اگرچہ یہ درست ہے کہ اومیکرون تیزی سے پھیلنے والا ویریئنٹ ہے، تاہم لوگوں کواس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
’یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا ویکسین میں تبدیلیاں کرکے اسے اومیکرون کے خلاف مؤثرانداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے،‘ انہوں نے کہا۔
انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال اس بارے میں بھی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی کہ اومیکرون کتنا اورکس حد تک پھیلے گا۔ ہمیں نئے ورینٹ سے گھبرانے کے بجائے اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اوربچاؤ کی مؤثر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اب تک ایشیا، افریقہ، مشرقِ وسطیٰ، یورپ اور امریکا میں کورونا کے نئے ’اومیکرون ویریئنٹ‘ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مزید ملکوں میں ظاہر ہوتا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔