- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ایران کو جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی قیمت چکانی ہوگی، اسرائیل
تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات میں ایران کیخلاف سخت رویہ اختیار کریں۔
قطری نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق نفتالی بینیٹ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے دفاعی و انٹیلی جنس حکام واشنگٹن میں جوہری مذاکرات کی بحالی میں شرکت کیلئے پہنچے ہوئے ہیں۔
بینیٹ نے اپنی کابینہ کو بتایا، “میں ویانا میں ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے والے ہر ملک پر زور دیتا ہوں کہ وہ ایک مضبوط لائحہ عمل اختیار کرے اور ایران پر واضح کر دے کہ وہ ایک ہی وقت میں یورینیم کی افزودگی اور مذاکرات نہیں کر سکتا،”
واضح رہے کہ ایران کے جوہری پروگرام میں مسلسل پیشرفت عالمی طاقتوں کیلئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے بالخصوص اسرائیل۔ عالمی طاقتیں ویانا میں ایران کے ساتھ 2015 کے ٹوٹے ہوئے معاہدے کو بحال کرنے کی امید میں بیٹھی ہیں۔ نیز پچھلے ہفتے ایران نے عالمی طاقتوں کیلئے ایک اور مشکل کھڑی کردی جب اس نے کہا کہ پچھلے مذاکرات میں پیشکردی تجاویز کو دوبارہ زیرِبحث لایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔