طالبان حکومت نے یتیم خانوں کیلیے موبائل لائبریری کی اجازت دیدی

ویب ڈیسک  پير 6 دسمبر 2021
این جی او کی 5 موبائل لائبریریوں سے سیکڑوں طلبا مستفید ہوتے تھے، فوٹو: فائل

این جی او کی 5 موبائل لائبریریوں سے سیکڑوں طلبا مستفید ہوتے تھے، فوٹو: فائل

کابل: طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار یتیم خانوں میں موبائل لائبریری کی سہولت فراہم کردی اور اس موقع پر بچوں کی خوشی دیدنی تھی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل کے ایک یتیم خانے کے بچوں کے چہرے اس وقت خوشی سے کھل اُٹھے جب ایک موبائل لائبریری نے انھیں سارا دن اپنی پسندیدہ کتابیں پڑھنے کا موقع فراہم کیا۔

یہ موبائل لائبریری اُن 5 بسوں میں سے ایک ہے جو آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ افغان خاتون فرشتہ کریم کی قائم کردہ این جی او چار مغز کی ملکیت ہے تاہم طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ سلسلہ معطل تھا۔

mobile liberary kabul 2

اس حوالے سے تنظیم کے سربراہ احمد فہیم برکاتی نے بتایا کہ طالبان کے اقتدار سنبھالتے ہی تمام اسپانسرز ختم ہوگئے تھے اور اخراجات پورے کرنا ناممکن لگ رہا تھا۔

امارات اسلامیہ افغانستان کی وزارت تعلیم کی جانب سے موبائل لائبریری کو دوبارہ چلانے کی اجازت دینے کے بعد اسپانسرز مل گئے اور ٹرانسپورٹرز سے معاہدہ بھی طے پاگیا ہے۔

خیال رہے کہ کابل کی درس گاہوں میں لائبریری نہ ہونے کی وجہ سے طلبا کی اکثریت موبائل لائبریری سے فائدہ اُٹھاتی ہے تاہم 5 ماہ کے تعطل کے باعث طلبا مایوسی کا شکار تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔