- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
مرگی میں مبتلا افراد کے دماغ جلد 'بوڑھے' ہوجاتے ہیں، ماہرین
مرگی مرض کی طویل تاریخ رکھنے والے افراد کے دماغ تیزی سے بوڑھے ہوجاتے ہیں جو ڈیمنشیا کی نشوونما کے لیے مشکلات کو بڑھا سکتا ہے۔
یہ نئی تحقیقی بتاتی ہے کہ مرگی کے شکار لوگوں کے دماغ ان لوگوں کے دماغوں سے تقریباً 10 سال زیادہ پرانے دکھائی دیتے ہیں جنہیں مرگی کی بیماری نہیں۔
مرگی کے مریضوں میں علمی صلاحیت کا زوال بھی جلد آتا ہے، بشمول یادداشت اور استدلال کے مسائل بھی اور دماغی اسکینوں میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو الزائمر کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
مطالعہ سے پتہ چلتا ہے دماغی عمر کا بڑھنا اور سوچ اور یادداشت میں تبدیلیاں ان لوگوں میں زیادہ واضح ہوتی ہیں جن کے مرض کا صحیح سے انتظام نہیں کیا جاتا۔
مطالعہ کے مصنف اور یونیورسٹی آف وسکونسن سکول آف میڈیسن میں نیورو سائیکالوجی کے ایمریٹس پروفیسر بروس ہرمن نے کہا، “ایسا لگتا ہے کہ بچپن سے شروع ہونے والی مرگی عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کر سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو بچپن سے 60 کی دہائی تک مرگی کا شکار رہتے ہیں،”
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔