- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا؛ طوفانی بارشوں میں 2 بچوں سمیت مزید 3 افراد جاں بحق، تعداد 46 ہوگئی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
صرف 15 سیکنڈ میں بس سے ٹرین بن جانے والی ’دوغلی‘ گاڑی
ٹوکیو: اسے آپ ٹرین بھی کہہ سکتے ہیں اور بس بھی قرار دے سکتے ہیں۔ جاپانی انجنیئروں نے ایک ایسی بس بنائی ہے جو صرف 15 سیکنڈ میں روڈ سے ریلوے پٹڑی پر دوڑنے کے لیے تیار ہوجاتی ہے۔
اسے ڈویل موڈ وہیکل (ڈی وی ایم) یا دوغلی گاڑی کا نام دیا گیا ہے جو سڑک اور ریل کی پٹڑی دونوں پر دوڑ سکتی ہے۔ اس کا باضابطہ افتتاح 25 دسمبر کو کیا جارہا ہے۔
بظاہر اس سادہ ایجاد کو بنانے میں 20 سال کی تحقیق شامل ہے کیونکہ 2002 میں اس پر کام شروع کیا گیا تھا اور کئی آزمائشوں کے بعد اب یہ مکمل طور پر تیار ہوچکی ہے۔ اسے آزمائشی طور پر دوجاپانی مقامات کے درمیان چلایا جائے گا جن کا فاصلہ 123 کلومیٹر ہے۔
ڈیزل سے چلنے والی تبدیل شدہ بس میں 23 افراد بیٹھ سکتے ہیں جو روڈ پر ٹائر اور ریلوے لائن پر آہنی پہیوں پر چلتی ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف 15 سیکنڈ میں یہ تبدیل ہوکر بس سے ٹرین میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ میکانکی انداز میں اندر موجود لوہے کے پہیئے بہت تیزی سے نمودار ہوجاتے ہیں۔
نظری طور پرپٹڑی پر ٹرین کی رفار 80 کلومیٹر فی گھنٹے ہے لیکن عملی طور پر یہ صرف 60 کلومیٹر کی زیادہ سے زیادہ رفتار ہی حاصل کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے باقاعدہ سواری کی بجائے سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایسا کوسٹ کمپنی نے ڈی ایم وی کو ڈیزائن کیا ہے اور اسے معمول کی ریلوے لائن پر نہیں چلایا جائے گا کیونکہ وہاں حادثات کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
اپنی تمام ترخوبیوں کے ساتھ اسے جاپان کے خاص زلزلہ والے حالات کے پیشِ نظر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ روڈ خراب ہونے کی صورت میں اسے ریلوے پٹڑیوں پر دوڑایا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔