- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
14 منزلہ کروز شپ کو عوامی تفریح کا ذریعہ بنانے کی امیدیں دم توڑ گئیں
کراچی: پاکستان کی بندرگاہوں کی تاریخ میں لنگر انداز ہونے والے سب سے بڑا کروز شپ کو ٹکڑے ٹکڑے ہی کیا جائے گا، پرتعیش سفری سہولتوں سے آراستہ عظیم الشان مسافر بردار بحری جہاز کو عوامی تفریح کا ذریعہ بنانے کی تمام امیدیں دم توڑ گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان میں شپ بریکنگ کے لیے لائے جانے والے کروز شپ کے سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کے امکانات ختم ہوگئے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے بحری امور محمود مولوی نے اس حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے مطابق کروز شپ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں اسکریپ میں بدلنے کے لیے لایا گیا ہے اور اسے فیری سروس کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بحری امور محمود مولوی کے مطابق 1200 کمروں پر مشتمل اطالوی پیسنجر جہاز اسکریپ کے لیے 2 ارب روپے میں خریدا گیا ہے جسے فیری سروس کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا، معاہدے کے مطابق کروز شپ کو گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں صرف اسکریپ کے لیے لایا گیا ہے، اس کے کانٹریکٹ میں واضح الفاظ میں لکھا گیا ہے کہ یہ صرف اسکریپ کے لیے استعمال ہوگا۔
انہوں نے میری ٹائم اور پورٹ حکام کی جانب سے جہاز کو داخلے کی اجازت نہ دینے کی اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کروز شپ چلانے کے لیے پالیسی موجود ہے جو بھی سرمایہ کار یا شپنگ کمپنی چاہے اس پالیسی کے تحت کراچی تا گوادر اور دبئی تک فیری سروس چلاسکتا ہے، حکومت نے اس پر دس سال کی ٹیکس چھوٹ بھی دی ہے، اس سلسلے میں پی این ایس سی کو باقاعدہ باہمی اشتراک کے ساتھ کام کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے 42نمبر گودی پر لنگر انداز ہونے والا شاندار کروزشپ 14 منزلوں پر مشتمل ہے جس میں آسائشوں اور سہولیات سے آراستہ 1411 کمرے ہیں۔ اس جہاز کو 1993 میں اٹلی کی ایک کمپنی نے بنایا تھا، نومبر 2011 میں اس جہاز کی تزئین و آرائش پر 90 ملین یورو خرچ کیے گئے تھے۔
اس کروز شپ میں 7 اسٹار ہوٹل، شاپنگ مالز، کیسینو، گیمنگ زون اور تین بڑے ہال رومز موجود ہیں۔کروز شپ آرٹ کے نادر نمونوں، منفرد فن پاروں اور آرائشی اشیاء کا بھی ذخیرہ ہے۔ جہاز میں جدید مشینوں پر مشتمل ہیلتھ جمنازیم دیکھنے کے قابل ہے۔ جہاز کے ڈائینگ ہالز سیون اسٹار ہوٹلوں کی طرح آراستہ ہیں جو آنے والے کچھ عرصہ میں ایشیاء کی سب سے بڑی کباڑی مارکیٹ شیرشاہ میں فروخت ہوتے نظر آئیں گے۔
عوامی حلقوں نے اس جہاز میں بھرپور دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ جہاز تک عوام کی رسائی ممکن بنانے کے لیے اسے کراچی کے ساحل پر لنگر انداز کیا جائے تاہم حکام نے اسے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انکار کیا۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر اتنے بڑے جہاز کو کراچی کی بندرگاہ پر کھڑا کیا گیا تو پورٹ پر مال بردار بحری جہازوں کی آمدورفت متاثر ہوگی اور پورٹ کی سیکیوریٹی کو بھی خدشات لاحق ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔