- 11 سالہ بچے سے بدفعلی کرنے والا ہئیر ڈریسر گرفتار
- برطانیہ میں اومیکرون ویریئنٹ کی نئی ذیلی قسم سامنے آگئی
- سندھ ہائیکورٹ کے بجلی کے نظام میں خرابی سے عدالتی امور ٹھپ، جنریٹر سسٹم بھی ناکارہ
- وزیراعظم شہباز شریف نے 31 سرکاری افسران کو گریڈ 22 میں ترقی دیدی
- سپریم کورٹ کا حکومتی شخصیات کی جانب سے تحقیقات میں مداخلت پرازخودنوٹس
- بلوچستان سے کالعدم تنظیم کی خاتون رکن ساتھی سمیت گرفتار
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی ہم منصب سے ملاقات، اقتصادی تعلقات بہتر بنانے پر زور
- آرمی چیف نے فوجی جوانوں اور افسران کو اعزازات سے نواز دیا، آئی ایس پی آر
- ریفری کو تھپڑ مارنے والے بھارتی پہلوان پر تاحیات پابندی عائد
- حکومت کے آگے سمندر اور پیچھے عوام کو لے کر میں کھڑا ہوں، عمران خان
- چین میں زمین بوس ہونے والے طیارے کو جان بوجھ کر گرایا گیا تھا، انکوائری رپورٹ
- لاہور قلندرز نے دس نوجوانوں کا انتخاب کرلیا، ناموں کا اعلان کپتان شاہین آفریدی کریں گے
- خبردار! یہ 7 ایپلی کیشنز آپ کا فیس بک پاسورڈ چرا سکتی ہیں
- پاکستانی معیشت کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، امریکا
- دوسری شادی کی خواہش پر شوہر کو قتل کرنے والی بیوی کو عمر قید کی سزا
- پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق
- دعا زہرہ کے نکاح خوان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا
- کھانا کھلنے میں تاخیر پر شادی ہال میدان جنگ بن گیا
- جامعہ کراچی میں غیر ملکی وفود کیلئے سیکیورٹی بڑا خطرہ قرار، بین الاقوامی کانفرنس منسوخ
- خیبرپختون خوا میں کم آمدنی والے گھرانوں کو مفت راشن کیلئے فوڈ کارڈ کا اجراء
انسان کی طرح ’جذباتی چہرے‘ والا روبوٹ

روبوٹس کے چہروں پر جذبات و تاثرات پیدا کرکے انہیں بظاہر مزید ’انسان نما‘ بنانا اس منصوبے کا واحد مقصد ہے۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)
لندن: برطانوی کمپنی ’انجینئرڈ آرٹس‘ نے ایک ایسا ’انسان نما روبوٹ‘ تیار کرلیا ہے جس کے چہرے پر انسانوں کی طرح مختلف جذبات مثلاً حیرت، خوشی، غم اور پریشانی وغیرہ ظاہر ہوتے ہیں۔
یوٹیوب پر اس روبوٹ کی ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے:
اس روبوٹ کا پورا نام ’’امیکا ہیومینوئیڈ روبوٹ اے آئی پلیٹ فارم‘‘ رکھا گیا ہے جسے مختصراً صرف ’’امیکا‘‘ (Ameca) کہا جاتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روبوٹ کا چہرہ سفید سرمئی مائل رنگت کی کھال جیسے نرم اور لچکدار پلاسٹک سے بنایا گیا ہے جبکہ اس کی ’’آنکھیں‘‘ بھی کسی انسانی آنکھوں جیسی ہیں۔
روبوٹ کے چہرے پر کھال کو حرکت دینے کےلیے اس کے نیچے چھوٹے چھوٹے متحرک آلات لگائے گئے ہیں جن میں خاص طرح کی موٹریں بھی شامل ہیں۔
’’جذبات‘‘ ظاہر کرنے کےلیے مصنوعی ذہانت استعمال کرنے والا ایک پروگرام ان آلات کو اس انداز سے حرکت دیتا ہے کہ روبوٹ کے چہرے پر موجود کھال کے مختلف حصوں میں کھنچاؤ اور تناؤ پیدا ہوتا ہے۔
خاص ترتیب سے اس کھنچاؤ اور تناؤ کی وجہ سے روبوٹ کا چہرہ یوں لگتا ہے کہ اس پر مختلف انسانی جذبات اور تاثرات نمودار ہورہے ہوں۔
’’امیکا‘‘ کو اگلے سال جنوری میں برقی مصنوعات کی سب سے بڑی سالانہ عالمی نمائش ’’کنزیومر الیکٹرونکس شو 2022‘‘ میں رکھا جائے گا جو امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقد ہوگی۔
واضح رہے کہ اس روبوٹ کا واحد مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ روبوٹس کے چہروں پر بھی انسانوں جیسے تاثرات پیدا کرکے انہیں بھی ظاہری طور پر انسانوں جیسا بنایا جاسکتا ہے۔
مستقبل میں یہی ٹیکنالوجی ایسے روبوٹس میں استعمال کی جاسکے گی جو ممکنہ طور پر اپنی دوسری صلاحیتوں میں بھی انسانوں سے قریب تر ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔