پہلی بار مسلم خاتون امریکی ریاست کی میئر بن گئیں

ویب ڈیسک  بدھ 8 دسمبر 2021
امریکی ریاست مین کی نامزد کردہ پہلی مسلم سیاہ فام خاتون دیکہ دھلک [فائل-فوٹو]

امریکی ریاست مین کی نامزد کردہ پہلی مسلم سیاہ فام خاتون دیکہ دھلک [فائل-فوٹو]

مین، امریکہ: پہلی بار ایک مسلم خاتون کو امریکی ریاست مین کی بحیثیت میئر چنا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ مین کی تاریخ میں وہ پہلی مسلم ، سیاہ فام اور صومالین میئر ہیں۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق دھلک صومالیہ سے ہجرت کرکے امریکا آئی تھیں۔ وہ 2018 میں ساؤتھ پورٹلینڈ سٹی کونسل میں پہلی سیاہ فام اور مسلم خاتون کے طور پر بھی نامزد کی جاچکی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مین ریاست کی 90 فیصد آبادی گوروں پر مشتمل ہے۔ ساؤتھ پورٹلینڈ کے دیگر ممبرانوں نے انہیں اس کامیابی پر مبارکباد بھی دی۔

اس موقع ہر دھلک کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ہمیشہ آپ سے کچھ نہ کچھ ہچکچاہٹ رہے گی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ بھی ختم ہوجائے گی اور وہ آپ کو اپنا ہی ایک فرد جاننے لگیں گے۔

کونسل کے ترجمان امریکی-مسلم ابراھیم ہوپر کا کہنا تھا کہ ہم میئر دیکہ دھلک کا خیر مقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں باقی امریکی-مسلم بھی شہری حکومت کے معاملات کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔