- دی ہنڈریڈ؛ بابراعظم کے پک نہ ہونے پر اینڈرسن حیران
- علی امین گنڈاپور کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش
- کئی علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ، سحری و افطاری میں بھی مشکلات
- بڑھتی مہنگائی، مردانہ قمیص شلوار سلائی کی اجرت 1500 لی جانے لگی
- مہنگائی، معاشی صورتحال جنگ والی، سیاسی استحکام لانا ہوگا، ایکسپریس فورم
- استعفا دے کر مُکر جانا، پاکستانی عوام کیساتھ مذاق ہورہا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب منشیات اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام
- مسلسل ڈپریشن اور بے چینی آپ کو قبل از وقت بوڑھا بنا سکتی ہے
- دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا
- جانورغائب گوشت حاضر، میمتھ کے ڈی این اے سے گوشت کا گولہ تیار
- سی ٹی ڈی پنجاب کی مختلف اضلاع میں کارروائی، 9 دہشت گرد گرفتار
- بھارت میں مندر کے کنویں پربنا فرش ٹوٹ گیا، 35 افراد ہلاک
- جُوا کمپنیز کی پی ایس ایل میں اسپانسر شپ کی تحقیقات جاری ہیں، بورڈ
- امریکی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر پر فرد جرم عائد
- حکومت کی پی ٹی آئی کو ’مائنس عمران خان‘ پر مذاکرات کی پیش کش
- بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، تین جاں بحق اور چار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، عدالتی اصلاحات بل کی منظوری پر مبارک باد
- ملک کے 3 ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی کارروائی شروع
- بلاول کے افطارڈنر میں بھارتی سفارت کار کی شرکت
- رمضان المبارک: نوجوان سے افطار کے بعد خون عطیہ کرنے کی اپیل
خاتون نے جسم میں 50 مائیکرو چپس نصب کروالیں

لیفٹ اینونِم دنیا کی واحد بایوہیکر ہیں جن کے جسم میں 50 مائیکروچپس، کوائل، میگنیٹ اور دیگر اشیا نصب ہیں۔ فوٹو: فائل
لندن: دنیا بھر میں لوگ خود کو بہتر بنانے کے لیے بدن میں مائیکروچپس اور برقی سرکٹ کے پیوند لگاتے ہیں لیکن ایک برطانوی خاتون نے پوسٹ ہیومن بننے کے لیے گزشتہ 14 برس کے دوران اپنے بدن میں 50 مائیکروچپس، اینٹینا اور مقناطیس نصب کرائے ہیں۔
ان خاتون کا نام کسی کو نہیں معلوم لیکن وہ خود کو لیفٹ اینونِم کہتی ہیں۔ انہوں نے تمام پیوند بے ہوشی کے بغیر لگوائے ہیں اور اس کے محفوظ ہونے کی کوئی ضمانت بھی نہیں ہے لیکن وہ اپنی جسمانی کمزوریوں کو دور کرکے پوسٹ ہیومن بننا چاہتی تھیں۔ اسے ٹرانس ہیومن بھی کہا جاتا ہے یعنی انسان گوشت پوست کے ساتھ مشینوں کا مجموعہ بن جاتا ہے۔
لیفٹ نے کہا کہ ’مجھے سائنس سے لگاؤ ہے اور یہ میری زندگی ہے اور میں اپنے احساسات کو بڑھانا چاہتی ہوں اور میں کہنا چاہتی ہوں کہ میری کوئی جنس بھی نہیں ہے‘ ۔
سب سے پہلے انہوں نے 2007ء میں کریڈٹ کارڈ والی ایک چپ اپنی ہتھیلی میں لگوائی۔ اس کے بعد لیفٹ نے اپنی انگلیوں میں چھوٹے مقناطیس اور کوائل لگوائیں جن سے وہ سینسر کو چلاتی ہیں اور یوں کسی شے اور اپنے ہاتھ کے درمیان فاصلہ معلوم کرلیتی ہیں۔
سال 2019ء میں خاتون نے فائلوں کو اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کرنے کا ایک سرکٹ بازو میں لگوایا لیکن 2020ء میں بازو کار دروازے پر لگنے سے ان کا ہاتھ سوج گیا اور تکلیف دہ انداز میں اسے جسم سے نکلوادیا گیا۔
لیفٹ اینونَم کے مطابق اب تک وہ 50 آپریشن کرواچکی ہیں جس پر لاکھوں کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔