پاکستان میں پہلی بار جین تھراپی کے ذریعے 2سالہ بچے کا علاج

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 10 دسمبر 2021
دواکے بعد شاویزکی حالت میں بہتری آئی،آغاخان اسپتال نے بچے کے علاج کیلیے مالی معاونت فراہم کی،پریس کانفرنس۔ فوٹو: سوشل میڈیا

دواکے بعد شاویزکی حالت میں بہتری آئی،آغاخان اسپتال نے بچے کے علاج کیلیے مالی معاونت فراہم کی،پریس کانفرنس۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: ملک میں پہلی بار جین تھراپی کے ذریعے 2سالہ بچے کا علاج کیا گیا۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سلمان کرمانی نے کہاکہ کہ چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے 2سالہ بچے شاویز کو 6ماہ کی عمر میں اسپائنل مسکولراٹرفی کی تشخیص ہوئی تھی،اس بیماری میں مریض کو پٹھوں کی کمزوری، پٹھوں کے تناؤ میں کمی، محدود نقل و حرکت، سانس کے مسائل اور اعصابی صلاحیتوں میں تاخیر جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس بیماری میں مریض ریڑھ کی ہڈی میں خم کا شکار بھی ہوسکتا ہے،اسپائنل مسکولر اٹرفی موروثی بیماریوں کا مجموعہ ہے، اس بیماری سے حرام مغز اور اس سے متصل عصبی خلیات تباہ ہوجاتے ہیں، کزن میرج اس بیماری کی سب سے عام وجہ ہے۔

پاکستان میں پہلی بار جین تھراپی کے ذریعہ شاویز کا علاج کیا گیا، عالمی فارماسیوٹیکل کمپنی نوارٹس نے اس بیماری کے علاج کی دوابنائی، بیماری کے علاج میں دوا کی صرف ایک خوراک درکار ہے تاہم دوا کی قیمت کئی ملین ڈالرز ہے، نوارٹس نے سو مریضوں کو دوا کی مفت فراہمی کا پروگرام ترتیب دیا۔

شاویز پاکستان میں دوا حاصل کرنے والا پہلا مریض ہے، ان خیالات کااظہار انھوںنے آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا، اس موقع پرسی ای او آغا خان یونیورسٹی اسپتال ڈاکٹر شاہد شفیع، متاثرہ بچہ شاویز اور اسکے اہلخانہ سمیت دیگر موجود تھے۔

ڈاکٹر سلمان کرمانی نے نے مزید کہاکہ نوارٹس سے دوا کی فراہمی کی درخواست کی، 6ماہ عملے کو تھراپی کی ٹریننگ دی اور مریض بچے شاویز کے تھراپی سے قبل ضروری ٹیسٹ کیے، شاویز کو دوسری سالگرہ سے ایک روز قبل دوا دی گئی، دوا کے بعد شاویز کی حالت میں نمایاں بہتری ظاہر ہورہی ہے۔

شاویز کی والدہ کا کہنا تھا کہ شاویز دن بدن صحت کی طرف بڑھ رہا ہے، یہ سب اللہ کا کرم اور آغا خان اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے کی محنت کا نتیجہ ہے،  آغا خان اسپتال کے ویلفیئر پروگرام کے ذریعے شاویز کے علاج کے لیے مالی معاونت فراہم کی گئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔