تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈین اسکواڈ میں نئے کورونا کیسز کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال بنی رہی، ایسے میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آنے والے تماشائیوں کی تعداد بہت کم رہی، مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات میں ٹکٹ مفت تقسیم کیے جانے کے باوجود پی سی بی کی وینیو کو تماشائیوں سے بھرنے کی حسرت پوری نہ ہوسکی۔
خالی اسٹینڈز کھلاڑیوں کو منہ چڑاتے رہے، بعض تماشائی اپنے ساتھ باجے بھی لائے جنھیں وقفے وقفے سے بجایا جاتا رہا، مہمان کھلاڑیوں کی دھواں دار بیٹنگ پر تماشائیوں نے بھرپور داد دی اور بلند و بالا چھکوں پر تالیاں بجاتے رہے،بعد ازاں پاکستانی بیٹرز نے چھکے چھڑائے تو میدان میں نعروں کی گونج سنائی دی، شائقین دوران میچ قومی جھنڈے لہراتے رہے، ٹارچ روشن کرنے پر خوبصورت سماں بنتا رہا، بابا کرکٹ تماشائیوں کی توجہ کا مرکز رہے۔
دوسری جانب آخری میچ کے دوران اسٹیڈیم میں داخل ہونے والوں کے قومی شناختی کارڈ چیک کرنے میں نرمی برتی گئی، ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے سے بھی اجتناب برتا گیا۔
ویسٹ انڈین کپتان نکولس پوران کا کیچ پکڑتے ہوئے محمد حسنین اور افتخار آپس میں ٹکرا گئے، دونوں کے درمیان معمولی تکرار بھی ہوئی، پاکستان نے نیشنل اسٹیڈیم پر ٹی ٹوئنٹی میں ناقابل شکست ہونے کا ریکارڈ برقرار رکھا، ویسٹ انڈیز کے خلاف فتوحات کی دوسری ہیٹ ٹرک بھی مکمل کی، تماشائیوں نے دھمال ڈال کر خوشی کا اظہار کیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔