- قومی کرکٹر عثمان قادر کے ہاں ننھی پری کی آمد
- پاکستان ویمن ٹیم نے سری لنکا کو تیسرے ٹی 20 میں شکست دے کر وائٹ واش کردیا
- عراق میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر سزائے موت کا قانون منظور
- پاکستان نے 28 برس قبل نیوکلیئر ڈیٹرنس قائم کرکے خطے میں طاقت کا توازن پیدا کیا، آئی ایس پی آر
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 2750 روپے کمی
- عمران خان کا لانگ مارچ روکے جانے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- گنج پن کی نئی دوا کے امید افزا نتائج برآمد
- ایک پراکتفا کریں، زائد شادیوں کے خواہشمند غلط فہمی کا شکار ہیں؛ سربراہ جامعہ الازہر
- چاکلیٹ سے بنے 8 فٹ بلند زرافہ کی ویڈیو وائرل
- عدالت نے فواد چوہدری اور فراز چوہدری کو گرفتار کرنے سے روک دیا
- برطانیہ؛ پاکستانی نژاد تفہین شریف پہلی مسلم خاتون ڈپٹی میئر بن گئیں
- لاہور پولیس کا تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف دوبارہ کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- بجٹ 10 جون کو پیش ہونے کا امکان، 1155 ارب کے اضافی ٹیکس کی تجویز
- وزیراعظم کی ہدایت پر یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹا سستا کردیا گیا
- رواں مالی سال کے اختتام تک چاول کی ایکسپورٹ 2.5 ارب ڈالر تک پہنچ جائیگی
- سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری پر جسٹس فائز کا چیف جسٹس کو خط
- ایشیا ہاکی کپ؛ پاکستان نے عمان کو ہرادیا
- 2013 کے بعد بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کل ہوں گے
- پی ٹی آئی کارکنوں کے قتل کا مقدمہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف درج کیا جائےگا، وزیراعلی کے پی
- انتہا پسندوں نے بھارت کے پہلے وزیراعظم نہرو کا مجسمہ توڑ دیا
بھارتی پنجاب میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر ایک اور شخص قتل

چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر کسی شخص کو قتل کیا گیا ہے (فوٹو: فائل)
لاہور: بھارتی پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران ایک اور شخص کو مبینہ طور پر سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی کے الزام میں ہلاک کردیا گیا۔
پنجاب کی ریاست کپورتھلہ میں ایک شخص کو سکھوں کے مذہبی جھنڈے نشان صاحب کو ہٹانے کی کوشش کی، مقامی پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تاہم مشتعل افراد نے پولیس تحویل میں ہونے کے باوجود اس شخص کو ہلاک کردیا۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں سکھوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی پر کسی شخص کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ قبل ازیں ہفتے کی شام گولڈن ٹمپل میں شری سچکھنڈ صاحب اور مقدس تلوار کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو مار دیا گیا تھا۔
ان واقعات کے سبب بھارتی پنجاب میں حالات کشیدہ ہوتے نظر آرہے ہیں۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی چرن جیت سنگھ چنی نے کہا ہے انہوں نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کیا محرمات ہیں انہیں سامنے لایا جائے۔
بھارتی پنجاب کی پولیس کے سربراہ نے ان واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے لوگوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔
سکھوں کے سپریم لیڈر شری اکال تخت صاحب کے جتھہ دار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا ہے کہ شری سچ کھنڈ صاحب سکھوں کا دل ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ سکھوں کے دل پر پاؤں رکھ کر وہ آسانی سے جی لے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔
انہوں نے کہا کہ چند روز پہلے بھی ایک چھوٹی مقدس کتاب کے اوراق کی بے حرمتی کی گئی تھی، ان واقعات کو بھارتی سیاسی جماعتوں کی طرف سے پنجاب میں آنے والے الیکشنز کے حوالے سے ایک سازش قرار دیا جارہا ہے۔
سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے اگر ماضی میں سکھوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کرنے والے ملزموں کو سزا دے دی جاتی تو شاید آج لوگ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیتے۔
واضح رہے کہ پولیس کی طرف مارے گئے دونوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم دونوں واقعات کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ادھر پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی بھارت میں سکھوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان واقعات کے پیچھے جو عناصر ہیں انہیں بے نقاب کیا جائے۔ انہوں ںے دنیا بھر کی سکھ سنگتوں سے بھی اس معاملے پر مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کی اپیل کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔