- پاکستان دنیا میں امن مشن کیلئے فوج دینے والا دوسرابڑا ملک ہے، آئی ایس پی آر
- عمران نے خود کو اور اپنی حکومت کو بچانے کے لیے این آر او مانگا، وزیراعظم
- بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات جاری، 1584 امیدوار بلامقابلہ منتخب
- مجرم امپورٹڈ حکومت نے آزادی مارچ کے شرکاء کے خلاف پولیس کی وحشت آزمائی، عمران خان
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید
- 11 جماعتوں نے سیاسی بدروحوں کے علاج کی ڈیوٹی مجھ خاکسار کو دی ہے، رانا ثناء
- بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 538 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا
- ٹائٹل کے قریب خالی ہاتھ رہنے پر کوہلی کو شائقین نے ’چوکلی‘ بنادیا
- ویسٹ انڈیز سے سیریز؛ ہتھیاروں کو تیز دھار بنانے کا ’عبوری‘ انتظام
- کیا بیساکھیوں کے سہارے یا آئی ایم ایف کی خیرات سے حکومت چلائی جائے گی، شیخ رشید
- غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے سپرد
- حکومت نے چند درآمدی اشیا کی درآمد پر پابندی ختم کردی
- چیمپیئنز لیگ فائنل میں ریال میڈرڈ فاتح، لیورپول ٹرافی کے حصول میں ناکام
- پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
- امریکا میں پالتو کتے نے دنیا کے معمر ترین کتے کا اعزاز حاصل کرلیا
- جاپان میں ہارڈ ڈسک تباہ کرنے والی مشینیں مقبول
- انسانی جسم میں ازخود گھل کر ختم ہونے والا ’پیس میکر‘
- کیا بیوی کا ہمدرد ہونا زن مریدی ہے؟
- 2018 میں چارٹر آف اکانومی کی تجویز کو نظرانداز کیا گیا، وزیراعظم
- نائیجیریا؛ گِرجا گھر میں بھگدڑ مچنے سے 31 افراد ہلاک
رانا شمیم کا اصل بیان حلفی عدالت میں پیش، آئندہ سماعت تک سربمہر رکھنے کا فیصلہ

اٹارنی جنرل کی موجودگی میں 28 دسمبر کو آئندہ سماعت پر بیان حلفی کھولا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کا بیان حلفی آئندہ سماعت تک سربمہر ہی رکھنے کا فیصلہ کیا۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیان حلفی کی خبر پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سابق چیف جج رانا شمیم ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔
رانا شمیم کے بیان حلفی کا لندن سے کورئیر کے ذریعے آنے والا سربمہر لفافہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے کہ آپ اپنا سربمہر لفافہ خود کھول لیں۔
رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی نے کہا کہ پھر ایک نئی انکوائری شروع ہو جائے گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اخبار میں چھپنا ضمنی بات ہے ، رانا شمیم مانتے ہیں کہ جو چھپا وہی ہے جو اصلی ہے، آپ کے کلائنٹ مانتے ہیں کہ اخبار میں جو چھپا ہے وہ ان کے بیان حلفی کے مطابق ہے، آپ نے معاونت کرنی ہے کہ آپ کا تین سال بعد دیا جانے والا بیان حلفی عدلیہ کے لحاظ سے مشکوک نہیں ہے، رانا شمیم نے بہت بڑی بات کہہ دی کہ پوری ہائی کورٹ کے ججز کمپرومائز ہوئے ہیں، کوئی اس ہائی کورٹ کے ججز پر انگلی نہیں اٹھا سکتا، تین سال بعد ایک بیان حلفی دے کر اس کورٹ کی ساکھ پر سوال اٹھایا گیا، اس بیان حلفی نے اس ہائی کورٹ کو مشکوک بنادیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رانا شمیم کا اصل بیان حلفی لندن سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو موصول
لطیف آفریدی نے کہا کہ رانا شمیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیان حلفی کسی کو اشاعت کے لیے نہیں دیا، انہوں نے کب اس کورٹ پر کوئی انگلی اٹھائی ہے؟۔
چیف جسٹس نے کہا کہ رانا شمیم نے یہ بھی تاثر دیا کہ استحقاقی دستاویز نوٹری پبلک سے لیک ہوا ہو گا، اگر ایسا ہے تو کیا برطانیہ میں ان کے خلاف کوئی کارروائی شروع کی گئی؟ یہ اوپن انکوائری ہے اور ہم پر سوالات اٹھائے گئے ہیں، ہمیں مطمئن کر پائے کہ توہین عدالت نہیں ہوئی تو کیس ڈسچارج کر دیں گے، انصار عباسی صاحب کی ایک درخواست بھی آ گئی ہے، کہ عدالت کی کچھ آبزرویشنز کو مس رپورٹ کیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ نے رانا شمیم توہین عدالت کیس میں ابتدائی جائزہ سماعت کیلئے 28 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی اور رانا شمیم کا بیان حلفی آئندہ سماعت تک سربمہر ہی رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اٹارنی جنرل کی موجودگی میں آئندہ سماعت پر بیان حلفی کھولا جائے گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت 28 دسمبر تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔