چلی میں بائیں بازو کے 35 سالہ طالب علم رہنما صدر منتخب

ویب ڈیسک  پير 20 دسمبر 2021
 گیبریل بورِچ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابق طالب علم رہنما ہیں، فوٹو: فائل

گیبریل بورِچ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابق طالب علم رہنما ہیں، فوٹو: فائل

سینٹیاگو: جنوبی امریکی ملک چلی میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں  پہلی بار 35 سالہ رہنما کو صدر منتخب کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چلی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابق طالب علم رہنما گیبریل بورِچ نے 56 فیصد ووٹ حاصل کرکے میدان مار لیا ہے۔

گیبریل پورچ کے مدمقابل دائیں بازو کی جماعت کے امیدوار خوسے انتونیو کاست 44 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔ نوجوان رہنما کے صدر منتخب ہونے پر ملک بھر میں جشن منایا جا رہا ہے۔

35 سالہ گیبریل بورِچ نے نہ صرف ملک کے سب سے کم عمر صدر ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا بلکہ 1973 کے فوجی بغاوت میں خودکشی کرنے والے صدر سلواڈور الیندے کے بعد بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ملک کے دوسرے  صدر بھی بن گئے۔

واضح رہے کہ 1990 کے انتخابات سے جمہوریت کی ڈگر پر چلنے والے ملک چلی کے موجودہ صدارتی الیکشن نتائج کے اعتبار سے ملکی تاریخ کا اہم ترین انتخابات ثابت ہوئے ہیں جس میں بڑی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔