اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 180 روپے سے کم ہوگئی

اسٹاف رپورٹر  پير 20 دسمبر 2021
سٹے بازی کی روک تھام کے لیے اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی خریداری کے قانون میں مزید سختیاں کی ہیں (فوٹو : فائل)

سٹے بازی کی روک تھام کے لیے اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی خریداری کے قانون میں مزید سختیاں کی ہیں (فوٹو : فائل)

 کراچی: اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے سبب ڈالر کی قدر قابو میں رہی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گھٹ کر 180 روپے کی سطح سے نیچے آگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈالر میں سٹے بازی کے خلاف اسٹیٹ بینک کے نئے اقدامات رنگ لے آئے، فارن ایکس چینج قوانین کو مزید سخت کرتے ہوئے فی فرد 10 ہزار ڈالر سے زائد کے زرمبادلہ کی فروخت پر پابندی جیسے عوامل کے باعث پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر معمولی اتار چڑھاؤ کے بعد قابو میں رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گھٹ کر یک دم 180 روپے کی سطح پر آگئی۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ کے سبب ڈالر کی اڑان دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے کے اضافے سے 178.25 روپے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم بعد دوپہر ڈالر کی اضافہ شدہ قدر میں ریکوری دیکھی گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 178.03 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

یہ پڑھیں : سٹہ بازی کی روک تھام؛ اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی خریداری کا قانون مزید سخت کردیا

اسٹیٹ بینک کی جانب سے تعلیم کے لیے بیرون ملک رقوم کی سالانہ منتقلی کی حد 70 ہزار ڈالر اور بیرون ملک علاج کے لیے فی انوائس 50 ہزار ڈالر مقرر کرنے کے علاوہ ایکس چینج کمپنیوں کو ایک ہزار ڈالر کی فروخت کے لیے متعلقہ دستاویزات لازمی طلب کرنے جیسے عوامل کے باعث اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یک دم 1.50 روپے کی سے 180 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔