- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 180 روپے سے کم ہوگئی
کراچی: اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے سبب ڈالر کی قدر قابو میں رہی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گھٹ کر 180 روپے کی سطح سے نیچے آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈالر میں سٹے بازی کے خلاف اسٹیٹ بینک کے نئے اقدامات رنگ لے آئے، فارن ایکس چینج قوانین کو مزید سخت کرتے ہوئے فی فرد 10 ہزار ڈالر سے زائد کے زرمبادلہ کی فروخت پر پابندی جیسے عوامل کے باعث پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر معمولی اتار چڑھاؤ کے بعد قابو میں رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گھٹ کر یک دم 180 روپے کی سطح پر آگئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ کے سبب ڈالر کی اڑان دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے کے اضافے سے 178.25 روپے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم بعد دوپہر ڈالر کی اضافہ شدہ قدر میں ریکوری دیکھی گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 178.03 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
یہ پڑھیں : سٹہ بازی کی روک تھام؛ اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی خریداری کا قانون مزید سخت کردیا
اسٹیٹ بینک کی جانب سے تعلیم کے لیے بیرون ملک رقوم کی سالانہ منتقلی کی حد 70 ہزار ڈالر اور بیرون ملک علاج کے لیے فی انوائس 50 ہزار ڈالر مقرر کرنے کے علاوہ ایکس چینج کمپنیوں کو ایک ہزار ڈالر کی فروخت کے لیے متعلقہ دستاویزات لازمی طلب کرنے جیسے عوامل کے باعث اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یک دم 1.50 روپے کی سے 180 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔