- شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے حملے میں دو جوان شہید، آئی ایس پی آر
- کسٹمز نے بیرون ملک سے شراب کی اسمگلنگ ناکام بنا دی
- پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں
- عمران خان نے امریکا سے نائب وزیر خارجہ کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا
- سوشل میڈیا پروزیراعظم شہبازشریف کے تشخص کو مجروع کرنے والا ملزم گرفتار
- تربت؛ چینی قافلے پر مبینہ حملے کی کوشش میں گرفتار ملزمہ کی ضمانت منظور
- قتل و اقدام قتل کے دو ہائی پروفائل کیسز میں مطلوب ملزمان گرفتار
- کراچی میں درجہ حرارت 39 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- کراچی میں گھریلو تشدد کا شکار 8 سالہ بچی بازیاب ، سوتیلا باپ اور سگی ماں گرفتار
- خواجہ سراؤں کی مالی معاونت کیلیے خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش
- چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو امریکا طاقت کے ساتھ دفاع کرے گا: صدر بائیڈن
- چارگاڑیوں میں سادہ لباس پولیس اہلکار میری گرفتاری کیلیے گھرکے باہرموجود ہیں، شیخ رشید
- دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں چیف جسٹس آف پاکستان عمرعطا بندیال بھی شامل
- ریاستی اداروں کیخلاف اشتعال انگیزی کے مقدمے میں عالمگیر خان کی ضمانت منظور
- ایشیا ہاکی کپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ 1-1 گول سے برابر
- ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 200.93 روپے پر پہنچ گیا
- حکومت نے 700 پی ٹی آئی قائدین اور ورکرز کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنا لیا، فواد چوہدری
- افغانستان؛ خواتین اینکرز سے اظہار یکجہتی کیلیے مرد اینکرز نے بھی چہرے ڈھانپ لیے
- پاکستان میں منکی پاکس پھیلنے کا خدشہ، ہائی الرٹ جاری
- امریکی خاتون نے 82 برس کی عمر میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کرلی
جنگل میں رہنے والی عورت جو جانوروں کی کھال پہنتی اور مردار کھاتی ہے

34 سالہ سارہ ڈے شہری زندگی چھوڑ کر جنگلات میں رہتی ہیں، مردہ جانور کھاتی ہیں اور خود کو غار کی عورت قرار دیتی ہیں۔ فوٹو: میٹرو نیوز
لندن: برطانوی خاتون نے خود کو غار میں رہنے والی عورت قرار دیا ہے، وہ خیمے میں رہتی ہیں، مردار جانورکھاتی ہیں اور ان کی کھال سے تن ڈھانپتی ہیں۔
پیشے کے لحاظ سے 34 سالہ سارہ ڈے بچوں کو تاریخ اور مشکل حالات میں زندہ رہنے کے طریقے سکھاتی ہیں۔ لیکن وہ خود شہر چھوڑ کر جنگلات میں جاتی ہیں۔ گاڑیوں کی ٹکر سے ہلاک ہونے والے جانور ان کی غذا بنتے ہیں جبکہ وہ جڑی بوٹیوں سے علاج کرتی ہیں اور حیوانات کی کھال سے لباس بناتی ہیں۔
سارہ نے کبوتر کے پر، خرگوش، گلہری اور چوہے کا گوشت بھی کھایا ہے جن کی لاشیں ہفتے میں ایک مرتبہ مل ہی جاتی ہیں جو کاروں کی ٹکر سے مرجاتے ہیں۔ لیکن وہ 24 گھنٹے سے زائد پرانی لاش نہیں کھاتیں۔ وہ گرم اور حال میں ہی مرا ہوا جانور کھانا پسند کرتی ہیں۔
اگر کبھی کو ہرن کی لاش مل جائے تو وہ اس کی کھال سے اپنے جسم کو ڈھانپتی ہیں۔ جانوروں کی ہڈیوں کو وہ مختلف اوزار اور ہتھیاروں میں ڈھالتی ہیں۔
اگر جانور نہ ملے تو وہ پودے اور جنگلی پھل کھاکرگزارہ کرتی ہیں تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ بعض پھل اور جڑی بوٹیاں بیمار بھی کرسکتی ہیں۔ اسی لیے وہ ان کی مکمل معلومات پر زور دیتی ہیں۔ پھر کھانسی اور بخار یا دردسر میں بھی وہ جڑی بوتیوں سے خود اپنا علاج کرتی ہیں۔ مثلاً جنگلی چیری کے درخت سے حاصل ہونے والی گوند سے وہ گلے کی خراش اور درد سر کا علاج کررہی ہیں ۔
سارہ ڈے کہتی ہیں کہ غاروں میں پتھر کے عہد کی زندگی سے انہیں بچپن میں ہی محبت ہوگئی تھی۔ اگرچہ ان کا گھرشہر میں ہے اور وہ اسکول میں پڑھاتی ہیں لیکن زیادہ تر جنگل میں ہی رہتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔