- عمران نے خود کو اور اپنی حکومت کو بچانے کے لیے این آر او مانگا، وزیراعظم
- مجرم امپورٹڈ حکومت نے آزادی مارچ کے شرکاء کے خلاف پولیس کی وحشت آزمائی، عمران خان
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید
- 11 جماعتوں نے سیاسی بدروحوں کے علاج کی ڈیوٹی مجھ خاکسار کو دی ہے، رانا ثناء
- بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 538 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا
- ٹائٹل کے قریب خالی ہاتھ رہنے پر کوہلی کو شائقین نے ’چوکلی‘ بنادیا
- ویسٹ انڈیز سے سیریز؛ ہتھیاروں کو تیز دھار بنانے کا ’عبوری‘ انتظام
- کیا بیساکھیوں کے سہارے یا آئی ایم ایف کی خیرات سے حکومت چلائی جائے گی، شیخ رشید
- غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے سپرد
- حکومت نے چند درآمدی اشیا کی درآمد پر پابندی ختم کردی
- چیمپیئنز لیگ فائنل میں ریال میڈرڈ فاتح، لیورپول ٹرافی کے حصول میں ناکام
- پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
- امریکا میں پالتو کتے نے دنیا کے معمر ترین کتے کا اعزاز حاصل کرلیا
- جاپان میں ہارڈ ڈسک تباہ کرنے والی مشینیں مقبول
- انسانی جسم میں ازخود گھل کر ختم ہونے والا ’پیس میکر‘
- کیا بیوی کا ہمدرد ہونا زن مریدی ہے؟
- بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ جاری
- 2018 میں چارٹر آف اکانومی کی تجویز کو نظرانداز کیا گیا، وزیراعظم
- نائیجیریا؛ گِرجا گھر میں بھگدڑ مچنے سے 31 افراد ہلاک
- بہاولنگر میں خواتین کو ہراساں اور تشدد کرنے والے 6 ملزمان گرفتار
90 سال کی عمر میں کاروبار شروع کرنے والی دادی اماں سے ملیے

ہربھجن کور اپنی ترکیب سے بنائی گئی مٹھائی کے ساتھ
بیساکھی کا سہارا لیتے ہوئے 95 سالہ ہربھجن کور دھیرے دھیرے اپنے کچن میں داخل ہوئیں لیکن کچن کے معاملات کو فوری سنبھالنے میں ان کی پھرتی کا کوئی جواب نہیں۔
اپنی ترکیب سے بنائی گئی مٹھائیوں اور دیگر میٹھی ڈشز کو بیچنے کا کاروبار دادی اماں نے اپنے پوتے کے ساتھ مل کر بھارتی ریاست پنجاب اور ہریانا کے مشترکہ دارالحکومت چندی گڑھ میں موجود اپنے گھر میں شروع کیا۔ برانڈ کا نام ‘ہربھجنز ، بچپن یاد آجائے’ تجویز کیا۔ دیکھتے دیکھتے دادی اماں کے ہاتھوں کے ذائقے کی مانگ بھارت کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی بڑھ گئی۔
ہربھجن کور کے دماغ میں کاروبار شروع کرنے کا آئیڈیا ان کی سب سے چھوٹی بیٹی روینا سوری نے ڈالا۔ ہربھجن کی 90 ویں سالگرہ سے کچھ دن قبل روینا نے ان سے ایک دن پوچھا کہ کوئی ایسی خواہش جو ان کے دل میں باقی رہ گئی ہو جس پر انہوں نے جواب دیا کہ اپنے بچوں اور ان کے بچوں کو خوش دیکھنا ہی کافی ہے لیکن وہ گھر میں بیکار بیٹھے رہنا نہیں چاہتیں۔
کور کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی بیٹی اس بات کو سنجیدگی سے لے گی اور ایک دن وہ مٹھائیاں اور سوئیٹ ڈش بنانے کا سامان لے آئی اور وہاں سے کاروبار کی شروعات کی۔ مارکیٹ میں برانڈ کا تعارف کرایا گیا اور اس طرح کور کی ترکیب سے بنی مٹھائیاں بالخصوص برفی دیکھتے دیکھتے شہرت پا گئیں۔ اور بزنس ملک سے باہر بھی جا پہنچا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔